تو ایک در پہ جھکایا تو معتبر ہے جبیں یہ دربدر ترے سجدوں سے منتشر ہے جبیں تلاش ختم نہ ہو پائی سجدہ گاہی کی یہ کیسے در کے لیے تیری منتظر ہے جبیں ہر ایک در پہ جھکا کر نہ شرمسار کرو طویل سجدوں کی سر چشم مختصر ہے جہیں نہ قصر و تاج پہ مائل نہ جاہ کی قائل نگاہِ قلب و بصیرت پہ منحصر ہے جبیں کہیں نہ چل کے کوئی سجدہ رائگاں نکلے یوں اضطرابِ تجسس میں چشمِ تر ہے جبیں کم آگہی تیری مجروح کر نہ پائے کہیں نگاہِ قلب میں بیتاب و الحزر ہے جبیں نثار ایسے ہی سجدوں کا اہتمام کرو دیار گر ہے مقدس تو معتبر ہے جبیں
Ahmed Nisar
شاعر : احمد نثار، انڈیا۔۔۔ Email : ahmadnisarsayeedi@yahoo.co.in