کراچی (جیوڈیسک) پاکستان کے اہم دانش ور، شاعر اور ادبی گرو سلیم احمد کو آج ہم سے بچھڑے تیس سال ہو گئے۔ قیام پاکستان کے بعد جب دائیں اور بائیں بازو کے دانش وروں میں ملک کی سمت کا سوال زیرِ غور تھا، سلیم احمد ایک اہم دانش ور کی حیثیت سے سامنے آئے، بحث اٹھانے اور ادب کے مختلف شعبوں میں ہلچل پیدا کر دینے میں انہیں کمال حاصل تھا، ان کی کتاب نئی نظم اور پورا آدمی خاص طور پر بہت مقبول ہوئی۔
سلیم احمد نے شاعری بھی خوب کی اور ان کے کئی شعر ہمارے ادبی و سماجی مکالمے کا حصہ ہیں۔ انہوں نے ڈرامے بھی لکھے اور کچھ ناولوں کی ڈرامائی تشکیل بھی کی۔ ان میں شاہین اور آخری چٹان بہت مقبول ہوئے۔ سلیم احمد ایک مجلسی آدمی تھے اور کراچی کی ادبی محفلوں کے میرمحفل بھی۔ صرف چھپن برس کی عمر میں ان کی وفات اردو ادب کا ایک عظیم نقصان تھا۔