سایہ فگن ہوا پھر رمضان کا مہینہ کہتے اسے کبھی ہیں قرآن کا مہینہ آیا ہے زندگی کی لے کر نئی بہاریں فرمان رب کے سائے میں اسے گزاریں فرمان رب کو پھر سے سینے میں ہم اتاریں ہم عاقبت کو اپنی جیسے بھی ہو سدھاریں قرآن کی تلاوت میں منہمک رہیں ہم قرآن پڑھائیں سبکو قرآن خود پڑھیںہم ہو فرض اور نوافل کا اہتمام دل سے رطب السان رہیں ہم صبح و شام دل سے غیبت سے پاک دل کو رکھنا مرے عزیزو بہتان و چغلیوں سے محفوظ خود کو رکھو ہو جیسے کرلو راضی تم اپنے کبریا کو سجدوں کو دل سے کر کے راغب کرو خدا کو ساعت تمام گذرے یاد خدا میں اپنی اعمال صالحہ سے کر لیں خدا کو راضی گذرا جو وقت پہلے ویسا نہ اب گذاریں ہم عاقبت کو اپنی جیسے بھی ہو بنا لیں دربار رب میں حاضر ہو کر کے گرگرائیں ہر طور سے خدا کو جیسے بھی ہو منا لیں رمضان کی برکتوں سے ہوں فیضیاب ہر دم رب کی نظر میں سب سے برتر رہا ہے صائم علم و عمل کی دولت سے بھر دے سب کا دامن عادل کی یہ دعا ہے خلدیریں ہو مسکن