ڈیرہ غازیخان (منشاء فریدی) ردعمل میں یقینا کہا جائے گا کہ منشاء فریدی پولیس مخالف ہے لیکن معاملہ اس کے بر عکس ہے۔ میں پولیس مخالف نہیں بلکہ ایسے پولیس کلچر کا مخالف اور دشمن ہوں جس میں عوام ( شہریوں ) پر محض رعب و دبدبہ جمانے کیلئے علاقہ میں خوف و حراس پیدا کیا جائے۔
تھانہ چوٹی میں چند دنوں سے بکتر بند گاڑی مسلسل نظر آرہی ہے جس پر کھلے منہ والی گن بھی نصب ہے۔ جس کا رخ اپنے ہی عوام ( شہریوں) کی طرف ہے ۔ اور یہی بکتر بند گاڑی کبھی اڈا حیدر آباد ، اڈا سمندری اور کبھی پل نمبر13ڈی جی کینال پر دندناتی نظر آتی ہے ۔ جب میں نے مقامی سطح پر اپنی سوچ گھمائی تو انتہائی ہولے اور ہلکے مہاجر النسل ایس ایچ اور چوٹی اشرف قریشی اور ڈی ایس پی جاوید جتوئی کی ہلکی فطرت پر پڑ گئی ۔ ویسے میں گن کلچر کا مخالف ہوں ۔ خواہ سلامتی کے اداروں میں بھی پایا جاتا ہو۔
بکتر بند گاڑی جمعہ کے وقت شہر کی جبری بند ش نے شہریوں ( عوام ) کو نفسیاتی اور دماغی الجھنوں کا مریض بنا دیا ہے۔ ہر طرف چوٹی پولیس کی ہوائی فائرنگ سے علاقہ میں غیر معمولی خوف و حراس ہے ۔ اس ریا کاری پر سوائے انتہا پسند اور شدت پسند ملائوں کے ہر صاحب دانش واہل نظر واضح تنقید کر رہا ہے۔ کیا دین اسلام انہی حرکات کا متقاضی ہے ۔۔۔؟ ہر گز نہیں۔۔۔ وہ تو سلامتی کا عین مظہر ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان اور سی ایم پنجاب سے اس طرف متوجہ ہونے کی استدعا کرتا ہوں ۔۔۔!