لاہور (جیوڈیسک) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے ہیں کہ پولیس کی بے حسی پر عدلیہ کو تحفظات ہیں۔ پولیس ذمے داری کا مظاہرہ کرتی تو فرزانہ کا قتل نہ ہوتا۔
عدالتوں کے ارد گرد کا علاقہ حملہ آوروں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس منظور ملک پر مشتمل دورکنی خصوصی بنچ نے عدالتوں کی سیکیورٹی اور فرزانہ قتل کیس کی سماعت کی۔
عدالت نے فرزانہ قتل کے دوران ڈیوٹی پر موجود پولیس اہلکاروں کے خلاف انکوائری رپورٹ طلب کرلی اور قتل کیس کا چالان اور تفتیش مکمل کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ 2 رکنی بنچ نے عدالتوں کی سکیورٹی کیحوالے سے اقدامات کی رپورٹ بھی طلب کرتے ہوئے سماعت جولائی کے دوسرے ہفتے تک ملتوی کر دی۔