پولیس کے رویے سے تنگ آ کر خاتون نے تیزاب پی لیا، تشویشناک حالت میں ہسپتال داخل

جھنگ (انچارج انویسٹی گیشن سیل)تھانہ سٹی کے علاقہ دیوان والی بستی میں رہنے والی خاتون سیدہ نسرین فاطمہ سلائی کڑھائی کر کے اپنے بچوں کی پرورش کرتی ہے تھانہ سٹی میں بطور SHOتعینات سب انسپکٹر ارم شاہ کے شوقین نامی گن مین نے خاتون کو جنسی تعلقات قائم کرنے کے لیے ہراساں کیا۔ خاتون کے انکار کرنے پر مورخہ 30-09-13کو ارم شاہ،اسلم si،شوقین،رانا تیمور کانسٹیبل ودیگر 8/10تھانہ سٹی جھنگ کے اہلکاروں نے مذکورہ خاتون کی غیر موجودگی میں خاتون کے گھر ریڈ کیااور تالے توڑ کر اندر داخل ہو گئے دوران تلاشی نقدی اور قیمتی سامان اُٹھا کر لے گئے۔

خاتون سامان واپس لینے تھانہ سٹی گئی تو وہاں موجود مذکورہ بالاپولیس اہلکاروں نے خاتون کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا اور سر سے چادر کھینچ لی خاتون بڑی مشکل سے عزت بچا کر تھانے سے بھاگ گئی ۔ڈی پی او جھنگ حافظ ذیشان اصغر کو واقعے کی درخواست گزاری وہاں پر بھی خاتون کی کوئی سنوائی نہ ہوئی بلکہ خاتون کو ملزمان ارم شاہ وغیرہ نے سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کر دیں جس سے تنگ اور دلبرداشتہ ہو کر خاتون نے تیزاب پی لیا۔اہل محلہ نے تشویشناک حالت میں خاتون کو سول ہسپتال جھنگ منتقل کیا اُس وقت ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر وسیم وغیرہ نے آدھے گھنٹے تک خاتون کو چیک نہ کیا جس پر اہل محلہ اور ڈاکٹرز کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ اہل محلہ کے بیان کیمطابق خاتون انتہائی شریف عورت ہے خاوند کی دوسری شادی کے بعد سلائی کڑھائی کر کے گزر بسر کرتی ہے انہوں نے مزید کہا کہ تھانہ سٹی کی پولیس نے خاتون کا جینا حرام کر رکھا ہے یہ بات واضح رہے کہ مذکورہ خاتون کے گھر تیسری مرتبہ بلاوجہ ریڈ کیا گیا۔

تینوں دفعہ خاتون کا کوئی جرم نہ پایا گیا اور نہ ہی خاتون کے خلاف کوئی مقدمہ درج ہے۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ سب انسپکٹر ارم شاہ کے خلاف لوگوں کے گھروں میں بلاوجہ ریڈ کر کے لوٹ مار کی شکایات بھی سننے میں آئی ہیں اور اس کی لوٹ مار کے خلاف کئی درخوستیں بھی زیر التواء پڑی ہیں۔اہل محلہ اور خاتون کے ورثاء نے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف سے واقع کا نوٹس لیتے ہوئیملزمان کے خلاف فوری اور موثر قانونی کاروئی کا پرُ زور مطالبہ کیا ہے۔