لیہ+ کروڑ لعل عیسن (نامہ نگار) 41 روز گزرنے کے باوجود کروڑ پولیس کی ناکامی پر تنویر جعفری کے قاتلوں کو گرفتار کرنے میں ناکامی پر اہل خانہ سڑکوں پر آگئے،معصوم بچوں خواتین اور سول سوسائٹی کے لوگوں نے آٹو مارکیٹ تا تھانہ تک مارچ کیا اور تھانہ کے سامنے 2گھنٹے تک شدید احتجاج کیا۔
جس میں DPO لیہ SHO کروڑ سمیت حکومت کے خلاف مسلسل مردہ باد کے نعرے لگائے جاتے رہے اس مووقع پر شیعہ علما کونسل کے ضلعی صدر سید نئیر عباس،تحصیل صدر غلام رضاء شاہ،جنرل سیکٹری شفقت عباس قریشی ،خورشید شاہ قریشی، ارشد سمراء اور مرحوم کے بھائی محمد عمران نے اپنے اپنے خطاب کے تنویر جعفری کے قتل کی پرزو مزمت کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کی بے حسی پر شدید تنقید کی اور کہا کہ پولیس 41 روز گزرنے کے باوجود تنویر جعفری کے قاتلوںکو ناکام رہی ہے ہمیں ہر روز ایک نئے وعدے کے ساتھ ٹرخا دیا جاتا ہے۔
لیکن قاتلون کی گرفتاری کے لئے کوئی سنجیدہ اقدام نہیں کیا جارہا،جس پر DSP خالد ڈاھااور SHOملک ریاض نے مظاہرین سے مزاکرت کئے اور مہلت مانگی ضلعی صدر نے کہا کہ انتظامہ کو 21 دسمبر تک مہلت دی جاتی ہے اگر قاتل سامنے نا آیا تو 22 دسمبر کو پورا ضلع بند کر دیں گے جس پر مظاہرین پرامن طور پر منتشر ہوگئے جلسوس میں مرحوم تنویر جعفری کی بوڑھی والدہ ،بہنوںاور معصوم بچوں سمیت درجنوں خواتین و حضرات نے شرکت کی۔