کراچی (اسٹاف رپورٹر) حکومت سندھ کی جانب سے موٹر سائیکل سواروں پرہیلمٹ کی پابندی یقینا موٹر سائیکل سواروں کو حادثات اور جانی نقصان سے بچانے کا باعث بنے گی مگر رشوت و سفارش اور دہشتگردی و ٹارگیٹ کلنگ کا مکمل خاتمہ اور قانون پر عملدرآمد و قانون کی عملداری کو یقینی بنائے بغیر ہیلمٹ کی پابندی نہ صرف دہشتگردوں کو قتل و غارت کا لائسنس فراہم کرنے کے مترادف ہے۔
بلکہ پولیس کو بھی کمائی کا نیا دھندہ فراہم کرنے کے ساتھ ہیلمٹ امپورٹ کرنے والے کسی بڑے سیاستدان ‘ وزیر یا کسی خاص صنعتکار و تاجر کے تجارتی مفاد کی تکمیل دکھائی دیتی ہے۔ گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکارامیر سولنگی المعروف سورٹھ ویر کراچی پولیس کی جانب سے موٹر سائیکلوں میں ٹریکر کی لازمی تنصیب اور رجسٹریشن کیلئے ٹریکر کو لازمی قرار دیئے۔
جانے کی سفارش کو پولیس کی نااہلی سے مشروط کرتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان و مال کے تحفظ میں ناکام پولیس کا ادارہ کھسیانی بلی کھمبا نوچے کے مترادف اپنی نااہلی اور جرائم کی سرپرستی کی پردہ پوشی کیلئے احمقانہ سفارشات کررہا ہے جن کا مقصد محض عوام کو پریشان کرنا اور رشوت وصولی کے نئے راستوں کی تلاش کے ساتھ کسی ٹریکر کمپنی کے کاروبارکو فروغ دیکر اپنا کمیشن وصولنا ہے۔