لاڑکانہ (جیوڈیسک) سینئر صوبائی وزیر نثار احمد کھوڑو نے یار محمد کالونی میں زیادتی کے بعد بے دردی سے قتل کی گئی پانچ سالہ فوزیہ سومرو کے قتل کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ درندہ صفت ملزمان کو نشان عبرت بنایا جائے گا، مقدمے میں دہشتگردی کی دفعات شامل کر کے مقدمہ اے ٹی سی کورٹ میں چلایا جائے گا جبکہ متاثرہ خاندان کی حفاظت کیلئے گھر کے پاس پولیس پکٹ قائم کر کے مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا
مقتولہ بچی کے ورثاء کو انصاف دلائیں گے، انہوں نے ان خیالات کا اظہار تین روز قبل لاڑکانہ شہر کی یار محمد کالونی میں زیادتی کے بعد گلا دباکر قتل کی گئی پانچ سالہ معصوم بچی فوزیہ سومرو کے ورثاء سے تعزیت کی ان کا کہنا تھا کہ واقعے نے انسانیت کا سر شرم سے جھکا دیا ہے، نثار کھوڑو نے مقتولہ کی والدہ کو انصاف دلانے کے ساتھ ساتھ بڑی بیٹی کی شادی اور چھوٹے بیٹے کی پڑھائی کے تمام اخراجات برداشت کرنے کی یقین دہانی کروائی
دوسری جانب لاڑکانہ پولیس نے بچی کے قتل کیس میں گرفتار ملزمان شعیب اور یونس جتوئی کو جو ڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کر کے جسمانی ریمانڈ لے لیا ہے، ذرائع کے مطابق ملزمان بااثر ہونے کے باعث کیس کو رفع دفع کرانے کی کوشش میں بھی مصروف ہیں۔