معاشرتی بے راہ روی اور والدین کی عدم توجہ کے باعث نوجوان نسل تیزی سے جرائم کی دنیا میں داخل ہو رہی ہے اور اس رجحان کو روکنے کے لئے ہمیں بحیثیت قوم اور معاشرہ ملکر جدوجہد کرنا ہوگی۔ آج بھی آپ لوگوں کو یہاں کھاتے پیتے گھرانے کے بگڑے ہوئے نوجوانوں کے ڈکیت بننے کے حوالے سے اہم خبر دینے کیلئے بلایا ہے۔جن میں سابق گورنر پنجاب غلام مصطفی کھر کا بیٹا حسین مصطفی سر فہرست ہے۔یہ بات ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف نے سی سی پی او آفس میں پریس کانفرنس کے دوران بتائی۔ اس موقع پر ایس پی سی آئی اے محمد عمر ورک بھی ان کے ہمراہ تھے۔ ڈاکٹر حیدر اشرف نے کہا کہ ملزمان حسین مصطفی، محمد ابراہیم، فہد ذیشان اور محمد انس نے 30 اکتوبر کی رات شہری شاہد ملک سے ڈیفنس سے گن پوائنٹ پر 20 ہزار روپے چھینے اور انہیں گاڑی میں ڈال کر ایم سی بی بینک لے گئے
جہاں سے مزید 5 ہزار روپے نکلوائے۔ وقوعہ کے بعد ملزمان موقع سے فرار ہوگئے جس کا مقدمہ تھانہ ڈیفنس اے میں درج ہوا ۔ پولیس نے چاروں ملزموں کو گرفتار کر کے ان سے واردات میں چھینا ہوا آئی فون اورواردات میں استعمال ہونیوالا ناجائز پستول 30 بور اور گولیاں برآمد کر لیں ہیں۔ ملزمان نے دوران تفتیش بتایا کہ واردات سے قبل حسین مصطفی کھر نے بذریعہ فون ملزم انس سے گاڑی منگوائی ۔ملزمان نے فیروز پور روڈ ٹوٹل پٹرول پمپ سے پٹرول ڈلوایا اور گاڑی بھگا کر لے گئے۔ اس کے بعد ملزمان حسین مصطفی کھر کے گھر اکٹھے ہوئے وہاں سے گاڑی میں بیٹھ کر گارڈن ٹاؤن KFC کے پاس آگئے ۔ حسین مصطفی نے وہاں ایک آدمی کو فون کیا جو 2 بوتلیں شراب لے کر آیا تو حسین مصطفی نے پیسے دینے کی بجائے اس کو پسٹل دکھا کر بھگا دیا
ملزمان نے شراب پی اور گاڑی لے کر گلبرگ اور ڈیفنس پھرتے رہے۔ ان باتوں سے آپ اندازہ لگالیں کے ان کے والدین کو ان کی کوئی فکر نہیں کہ ان کی اولاد کیا کر رہی ہے ۔ جرائم میں اضافے کی ایک بڑی وج دولت کی بے جا فراوانی اور والدین کااپنی اولاد کے حوالے سے ذمہ داریوں سے غافل ہونا بھی ہے۔ دوسری جانب سی سی پی او لاہور کیپٹن (ر)محمد امین وینس نے شہر میں غیر قانونی اسلحہ کی روک تھام اور غیر قانونی اسلحہ ڈیلروں کے خاتمے کے لئے ایس پی سی آئی اے محمد عمر ورک کو فوری طور پر ان کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دیا ہے ۔ اسی طرح انہوں نے بغیر شناختی کارڈ یا کسی او رشخص کے شناختی کارڈ پر غیر قانونی طور پر جاری موبائل فون سموں کی فروخت میں ملوث فرنچائز مالکان کیخلاف بھی بلا امتیاز کاروائی کی ہدایت کی ہے۔
جس کی بڑی وجہ یہ ہے کہ غیر رجسٹر ڈاور کسی اور شخص کے نام پر جاری کی گئی سمیں اغوا برائے تاوان ، بھتہ ، قتل اور دہشت گردی جیسی سنگین وارداتوں میں استعمال ہوتی ہیں ۔جرائم پر قابو پانے کیلئے ملک دشمن عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن اور جرائم پیشہ افراد کی سرکوبی کے لیے تمام تر وسائل بروئے کار لائے جائیں تاکہ دہشت گردوں کے مذموم عزائم ناکام بنائے جاسکیں۔جن علاقوں میں جرائم زیادہ ہے ان علاقوں میں پولیس پٹرولنگ کو موئثر بنایا جائے تاکہ جرائم پر قابوپا یا جا سکے اور ان علاقوں میں فلیگ مارچ ،مکمل چیکنگ اور ناکہ بندی سخت کی جائے۔ شہر میں ہر ایس پی لاء اینڈ آرڈر کی ڈیوٹی کو خود چیک کرے گا۔ شہر میں ناکہ بندی اور موٹر سائیکل سکواڈ کی گشت کو یقینی بنایا جائے اورسفید کپڑو ں میں ڈیوٹی لگائی جائے۔
ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کی ہدایت پرشہر کی تمام ڈویژنز کی مساجد میں کھلی کچہریاں لگائی گئیں جہاں لوگوں کے مسائل سن کر حل کئے گئے جن میں ایس پی کینٹ محمد ندیم نے جامع مسجدضیاء رحمت لدھڑ پنڈ ہیئر،ڈی ایس پی شفیق آبادارشد حیات نے مسجد جامع ابوبکر مین بند روڈ،ڈی ایس پی لوئر مال نوید ارشاد نے جامع مسجد لال شاہ جہان روڈ ،ڈی ایس پی مغلپورہ عبدالقیوم نے جامع مسجد طفیل کالج روڈ،ڈی ایس پی گارڈن ٹاؤن میر کاشف خلیل نے جامع مسجد المستجاب گارڈن ٹاؤن اورڈی ایس پی اقبال ٹاؤن خالد محمود خان نے جامع مسجد بیت النور ہما بلاک میں نمازِ جمعہ کے بعدکھلی کچہریاں لگائیں ۔
Masjid
ایس پی کینٹ نے جامع مسجد ضیاء رحمت لدھڑ پنڈ میں کھلی کچہری کے دوران لوگوں کے مسائل سن کر موقع پر احکامات جاری کئے ۔ اسی طرح ڈی ایس پی شفیق آباد، ڈی ایس پی لوئرمال، ڈی ایس پی مغلپورہ،ڈی ایس پی گارڈن ٹاؤن اورڈی ایس پی اقبال ٹاؤن نے اپنے اپنے سرکل میں واقع مساجد میں لوگوں کے مسائل سنے اور موقع پر احکامات جاری کئے۔ اب تک کھلی کچہریوں میں2850 سے زائد سائلین کی درخواستوں پر احکامات جاری ہوچکے ہیں۔جن کی مانیٹرنگ خود ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کر رہے ہیں۔ ہر ایس پی کھلی کچہری میں احکاما ت جاری کرنے کے بعد مسائل حل کروا کر مفصل رپوٹ ڈی آئی جی آپریشنز کو بجھوانے کا پابند ہے۔
ڈی آئی جی آپریشنز ڈاکٹر حیدر اشرف کا کہنا ہے کہ ہماری اولین ترجیح ہے کہ کھلی کچہریوں کے ذریعے زیادہ سے زیادہ لوگوں کے مسائل حل کریں اور موقع پر احکامات جاری کریں۔ کسی بھی شہری کو کوئی مشکل پیش آئے تو وہ میرے دفتر ہر وقت آسکتاہے۔ تمام ڈویژنل ایس پیز کو ہر جمعتہ المبارک کے بعد مساجد میں کھلی کچہریاں متواتر لگانے کے واضع احکامات جاری کئے ہیں تاکہ جن سائلین کی تھانوں کی سطح پر شنوائی نہیں ہوپاتی ان تک انصاف کی فراہمی کو آسان بنا یاجاسکے اور لوگ اپنے مسائل براہ راست کھلی کچہریوں کے ذریعے پولیس افسران تک براہ راست پہنچا سکیں اور اس کے ساتھ ساتھ تھانہ کلچر میں بھی تبدیلی آسکے۔ ممکنہ دہشت گردی کے پیش نظر شہر بھر میں سخت ناکہ بندی کی گئی۔ ناکہ جات شہر کی تمام اہم شاہراؤں سمیت اہم مارکیٹوں اور شاپنگ سنٹرز پرکی گئی ہے۔ ناکوں پر تعینات جوانوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ لگائے گئے ناکہ جات پر تعینات جوان مشکوک گاڑیوں پر کڑی نظر رکھیں۔
ناکہ جات پر گاڑیوں کو مکمل چیک کیا جائے، بالخصوص اسلحہ آتشیں اور بارودی مواد کی چیکنگ کی جائے۔سرکاری نمبر پلیٹ والی گاڑیاں جو مشکوک لگیں ان کو ضرور چیک کریں۔ناکہ جات میں داخل ہونے والے موٹر سائیکل اور پیدل افراد کی جسمانی تلاشی کو یقینی بنایا جائے۔کسی بھی لاوارث بیگ، گٹھڑی، بریف کیس یا دیگر اشیاء نظر آنے پر بم ڈسپوزل یونٹ کو فوری اطلاع دی جائے۔ سی ٹی او طیب حفیظ چیمہ کو اس سلسلہ میں ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کیلئے بہتر انتظامات کی ہدایت کی گئی ہے۔
ناکہ جات پر تعینات نوجوانوں کو چیکنگ کے تمام آلات مہیا کئے گئے ہیں۔ پاک فوج شمالی وزیرستان میں ضرب عضب آپریشن کر رہی ہے جس کے اثرات پورے ملک میں آسکتے ہیں اور دہشت گرد ملک کے کسی بھی حصہ میں دہشتگردی کر سکتے ہیں۔ واہگہ بارڈر پر خود کش دھماکہ کے بعد پورے ملک میں حفاظتی انتظامات مزید سخت کر دیئے گئے ہیں۔پورے شہر میں ناکہ بندی کی جارہی ہے اور شہر کے داخلی وخارجی راستوں پر نفری بڑھا دی گئی ہے اور وہاں ہر شخص اور گاڑی کو مکمل چیکنگ کے بعدجانے کی اجازت دیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام شہریوں کو ملک دشمن کے عزائم کو خاک میں ملانے کیلئے پولیس کے ساتھ تعاون کرنا چاہے۔اور پولیس اہلکاروں کواعلیٰ افسران بھی ہدایت جاری کریں کہ شہریوں ناجائز تنگ نہ کریں۔