تحریر : عقیل احمد خان لودھی ریاستیں اپنے عوام الناس کی حفاظت کویقینی بنانے کیلئے ہر ممکن حد تک وسائل استعمال کرتی ہیں اور ریاستی اداروں سے منسلک ذمہ دار عناصر اس سلسلہ میں اپنی تمام تر صلاحیتیں بروئے کار لاتے ہیں۔ وطن عزیز میں یوں تو سارا سال ہی سیکیورٹی فورسزکے جوان اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برآہوتے ہوئے عوام الناس کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بناتے اور بیش اوقات اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ بھی پیش کرتے ہیں ۔ اندورنی سلامتی کا معاملہ ہو تو پولیس کا ادارہ پیش پیش نظر آتا ہے انصاف کی فراہمی، قانون کی عملداری میں ریاست کا جو ادارہ صف اول میںکھڑا نظر آتا ہے وہ یہی پولیس کا ادارہ ہے۔ اس ادارے کی بنیاد رکھنے والے تو مراد نبی حضرت محمد مصطفیۖ ، امام حریت وعدل حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ ہیں جو اپنے عدل وانصاف اور جرات وبہادری کی وجہ سے نبی آخر الزمان ، رہبر انسانیت حضرت محمد مصطفی ۖ کے محبوب ساتھی ہیں آپ کے بارے میں نبی پاک ٫ۖ نے ارشاد فرمایا تھا کہ” جس رستے پر عمر ہو وہاں سے شیطان رستہ بدل لیتا ہے”شیطان آپ سے خوف کھاتا ہے ۔حضرت عمر فاروق نے آج سے چودہ صدیاں قبل پولیس اور جیل کا محکمہ دیکر انصاف کی بنیاد رکھی مگر بر صغیر میں پولیس کے محکمہ کا باقاعدہ آغاز انگریزوں نے 1861ء میں کیا۔
ہزاروں شہدا ء کی قربانیاں دینے والے اس محکمہ کو پاکستانی پنجاب میں اسوقت سربراہی حاصل ہے آئی جی عارف نواز خان کی جن کی بہترین حکمت عملی کی وجہ سے صوبہ بھر میں امن وامان کی صورتحال تسلی بخش ہے جبکہ ساتھیوں کے ہمراہ ان کی دن رات محنت کے نتیجہ میں یوم عاشورکے موقعہ پر ہر جگہ صورتحال پر امن رہی۔ یوم عاشور سے قبل بڑی تقرریاں ،تبادلے ہوئے،ریجن گوجرانوالہ میں آرپی او سلطان اعظم تیموری کو تعینات کیا گیا اس سے قبل( بطور قائم مقام چار ج آر پی او) سی پی او گوجرانوالہ اشفاق احمد خان نے بھی ریجن میں یہ ذمہ داری نبھائی اور محرم الحرام میں امن وامان کے قیام کیلئے بہترین حفاظتی/ دفاعی پالیسی سے چھ اضلاع میں سیکیورٹی امور کی براہ راست نگرانی کی۔ سلطان اعظم تیموری اور ان کی ٹیم بالخصوص سی پی اواشفاق خان نے ریجن اور ضلع گوجرانوالہ میں یوم عاشور کے موقعہ پر حالات کنٹرول میں رکھنے کیلئے خوب محنت کی۔ سی پی او نے اس سلسلہ میں شہریوں کو جان ومال کے تحفظ کی بھرپور یقین دہانی کروائی شہر شہر فلیگ مارچز اور میٹنگز کا انعقاد کیا گیا جس سے شہریوں میںتحفظ کا احساس مزید مضبوط ہوا،امن کمیٹیوں ، تاجر برادری اور ہر مکتبہ فکر کے افراد کیساتھ بہترین مذاکرات کئے گئے اوراس کیساتھ ساتھ باہم متحد ہو کر چلنے کی حکمت عملی کے نتیجہ میں ممکن ہوا کہ الحمد اللہ پورے علاقہ میں کہیں کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا۔
پولیس افسران کی جانب سے ہر مسلک کے پیروکاروں کو یہ بات باور کروائی گئی کہ فرقہ وارانہ کشیدگی ،یا نفرتوں کے پرچار سے ہم اپنا ہی نقصان کررہے ہیں ہمیں دشمن کو کبھی ایسا موقعہ نہیں دینا کہ وہ ہمارے باہمی چھوٹے موٹے اختلافات سے بڑا فائدہ اٹھائے اور ہمارے ہی ہاتھوں ہمارے اپنے پیاروں کا نقصان ہو جائے اور داد کے مستحق ہیں ہمارے لوگ بھی جنہوں نے باہمی یگانگت کا مظاہر ہ کرتے ہوئے اداروں کا ساتھ دیا معاملات پر کڑی نظر رکھی اور بطور ذمہ دار شہری ہر فرد نے اپنے تئیں بھرپورذمہ دارانہ،مثالی کردار ادا کیا ۔سی پی او نے ڈیوٹیاں دینے والے جوانوں کے عزم کو بڑھاتے ہوئے انہیں بہترین پیشہ وارانہ خدمات سرانجام دینے پر شاباش دی شہریوں کی حفاظت پر مامور جوانوں کے کھانے پینے کا بندوبست کیا اس طرح شیر جوان فرائض کی بجاآوری کے دوران ہی لقمہ حلال سے شکم سیر ہوئے ۔ یوم عاشور کے جلوسوں اور مجالسوں کے دوران پولیس فورس کے جوانوں نے اپنے ہم وطنوں اپنے بھائیوں کے ساتھ کسی بھی موقعہ پر اخلاق کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا جو یقینا اس بات کا بین ثبوت ہے کہ انہیں انسان دوست، بہترین ،با اخلاق ، تعلیم یافتہ قیادت میسر ہے۔
ضلع گوجرانوالہ میں یوم عاشور کے موقعہ پربرآمد ہونے والے سینکڑوں جلوسوں کوفول پروف سیکیورٹی فراہم کی گئی جس پر چار ہزار سے زائد اہلکاروں نے اپنے ذمہ فرائض خوش اسلوبی سے نبھائے حساس علاقوں میں اضافی نفری تعینات کی گئی،رینجرز اور پاک آرمی کے دستوں نے بھی پولیس کیساتھ وقتا فوقتا حالات کا جائزہ لیا اور عاشور کے جلوسوں کو باقاعدہ واچ کیا۔جلوسوں کے داخلی، خارجی رستوں کو مکمل طور پر محفوظ بنایا گیا تھاواک تھرو گیٹس، میٹل ڈیٹیکٹرز سے عزادادروں اور جلوس میں شامل ہونے والے افراد کو فزیکلی چیک کیا گیا۔ خار دار تاریں لگا کرغیر متعلقہ آمدورفت ختم کی گئی قومی رضا کاروں،ریسکیو1122، گیپکو واپڈا، سول ڈیفنس ،فائر بریگیڈ، ٹریفک وارڈنز، موٹر وے پولیس،ایلیٹ فورس، ویمن پولیس پٹرولنگ پولیس،بم ڈسپوزل سکواڈ اور دیگر معاون اداروں کی خدمات لی گئیں، سی پی او کی براہ راست نگرانی کی وجہ سے یہ ممکن ہوا کہ لوگوں نے آزادی کیساتھ اپنے مسالک کی پیروی اور عقائد کے مطابق نواسہ رسولۖ ، شہید کربلا امام حسین رضی اللہ تعالی عنہ اور ان کے جانثار ساتھیوں کی لازوال قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا ان کیساتھ اپنی محبت کااظہار کیا۔پولیس ٹیم میںایس ایس پی آپریشنز عمران یعقوب ، ایس پی صدر کامران ممتاز ، ایس پی سٹی علی وسیم ،ایس پی سول لائن محمد افضل،ڈی پی او سیالکوٹ اسد سرفراز خان،ڈی ایس پی صاحبان محمد اکرام خان، رانا شبیر خان اور دیگر ماتحت افسران ملک محمد عامر، سرفراز رانجھا ،عاصم چیمہ،اسدعباس شاہ کی کاوشیں بھی قابل تحسین ہیں۔
دوسری جانب کمشنر گوجرانوالہ کیپٹن (ر) محمد آصف نے تمام معاملات کا لمحہ بہ لمحہ جائزہ لیا۔کمشنر گوجرانوالہ اور ان کے معاون افسروں کی زیرنگرانی انتظامیہ نے چھ اضلاع کے معاملات میں شہریوں کو ہر ممکن سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایاگیا گلیوں، سڑکوں،رستوں کی صفائی ،روشنیوں کا اہتمام ہوا جلوسوں کے روٹس پر ضلعی انتظامیہ اور اہلکاروں نے فرائض نبھائے توگیپکو واپڈا کے اہلکاروں نے چیف ایگزیکٹو زاہد سلیم اورافسروں عبد الرزاق ، پرویز اقبال،ارشد منیر ،زاہد جاوید،رفیق اقبال، سردار جمشید خان ،ملک طارق محمود ،رانا محمد جہانگیراور دیگرکی نگرانی میں بھرپور فرائض سرانجام دیئے ۔تعزیے اور علم کے جلوسوں کو محفوظ بناتے ہوئے ہرطرح کی سہولیات فراہم کی گئیں۔ محرم الحرام کے دوران امام بارگاہوں اور ذوالجناح کے روٹس پر ایمر جنسی سکواڈز نے بھرپور کردار ادا کیا۔محرم الحرام کے جلوسوں اور محافل کیلئے مطلوبہ سامان اور آلات سے آراستہ گیپکو کی گاڑی اور ماہر عملہ نے بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا۔انہی کیساتھ دیگر اداروں سول ڈیفنس اور دیگر رضاکاروں کی خدمات بھی فراموش نہیں کی جاسکتیں۔انتظامی اداروں کے ذمہ داران کی دن رات محنت کے نتیجہ میں یوم عاشور کے پرامن انعقاد سے ثابت ہوگیا ہے کہ باہمی اتحاد ،یکجہتی اور تعاون سے ہر طرح کے مشکل حالات پر قابو پایا جاسکتا ہے۔پوری قوم نے اتحاد ویکجہتی کا بے مثال، عظیم مظاہرہ پیش کیا ہے اور امید سے کہا جاسکتا ہے کہ ہمارا یہ عمل تسلسل سے آگے چل کر بہترین ، خوشحال اور دفاعی لحاظ سے بھی مضبوط پاکستان کاضامن ہوگا۔انشاء اللہ! شہری حلقے انتظامی اداروں کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان، وزیر اعلیٰ پنجاب سے گزارش کرتے ہیں کہ وہ تمام اداروں کے افسروں اور اہلکاروں کی حوصلہ افزائی کیلئے مناسب اقدامات اٹھائیں۔