لاہور (جیوڈیسک) الحمراء ہال لاہور میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پولیس افسران نے اپنے کچھ شعبے وزارت داخلہ کے ماتحت کرنے پر مجھ سے پانچ نکات پر بات کی ہے ان میں سے تین تو غلط فہمی کا نتیجہ ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سپیشل برانچ، ایلیٹ فورس کو پولیس سے سے الگ نہیں کیا جا رہا اور اینٹی ٹیررازم فورس کو پولیس سروس کا حصہ نہیں بنائیں گے۔ انہوں نے اس تاثر کی بھی نفی کی کہ حکومت پولیس سروس اور ڈی ایم جی میں سے ایک گروپ کی حمایت کر رہی ہے۔
رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ ہم نے کسی کو مال روڈ پر ریلی نکالنے کی اجازت نہیں دی جس نے ایسا کیا اس کے خلاف کارروائی ہوئی اور اب اگر عمران خان ریلی نکالیں گے اس کو روکیں گے تو نہیں مگر قانون کے مطابق کارروائی کریں گے۔
وزیر قانون پنجاب کا کہنا تھا کہ ٹارگٹ کلنگ یا دھماکے کسی نیٹ ورک کے بغیر نہیں ہو سکتے ماضی میں تمام نیٹ ورک ختم کر دیئے تھے۔ حالیہ واقعات کسی نیٹ ورک کا حصہ لگتے ہیں انہیں توڑیں گے تاکہ پنجاب اور لاہور پرامن رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ چہلم، داتا صاحب کے عرس اور کرسمس کے موقع پر سیکورٹی کے سخت اقدامات کئے جائیں گے۔