پیرس (راجہ ثاقب) اطلاعات کے مطابق پولیس نے پیرس اور اس کے شمال میں دو مقامات پر دھاوا بول کر ان دونوں حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا جنھوں نے عمارت میں موجود لوگوں کو مغوی بنا لیا تھا۔ خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق پولیس کی جانب سے کوشر سپر مارکیٹ میں کی جانے والی کارروائی میں چار یرغمالی شدید زخمی ہو گئے۔
اے پی کے مطابق اس کارروائی میں 15 یرغمالیوں کو رہا کروا لیا گیا جبکہ دو پولیس اہل کار بھی زخمی ہوئے۔ دریں اثنا فرانس کے صدر فرانسو اولاند نے خبردار کیا ہے کہ فرانس پر شدت پسندی کا خطرہ ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ جمعے کی رات ٹی وی پر خطاب کرتے ہوئے انھوں نے لوگوں کو احتیاط برتنے کی ہدایت کی۔ فرانسو اولاند نے اپنے ٹی وی خطاب میں تین مسلح افراد کو قاتل قرار دیتے ہوئے کوشر سپر مارکیٹ پر کیے جانے والے حملے کی بھی مذمت کی۔
فرانسیسی صدر نے یرغمالیوں کو چھڑانے والے سکیورٹی فورسز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں اور بہادری کی بھی تعریف کی۔ دوسری جانب برطانوی وزیرِ اعظم ڈیوڈ کیمرون اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے کہا ہے کہ وہ فرانس کے صدر فرانسو اولاند کے ساتھ اتوار کو پیرس میں ہونے والے یکجہتی مارچ میں حصہ لیں گے۔ اس یکجتہی مارچ میں کئی یورپی ممالک کے سربراہ بھی شرکت کریں گے۔
اس سے پہلے ڈامارٹن آں گوئل کے علاقے میں واقع گودام سے دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں جہاں مشہور ہفتہ وار میگزین چارلی ایبڈو پر مبینہ طور پر حملہ کرنے والے دو بھائیوں، شریف کواچی اور سید کوچی نے پناہ لے رکھی تھی۔ اس واقعے کے چند منٹ بعد پولیس نے کوشر سپر مارکیٹ میں دھاوا بول کر لوگوں کو یرغمال بنانے والے مسلح شخص کو بھی ہلاک کر دیا۔
فرانسیسی حکام کے مطابق کوشر سپر مارکیٹ میں کی جانے والی کارروائی میں چار یرغمالیوں کے علاوہ مسلح شخص بھی مارا گیا۔ اطلاعات کے مطابق سپر مارکیٹ میں لوگوں کو یرغمال بنانے والے شخص کا تعلق بھی چارلی ایبڈو پر حملے کرنے والوں کے ساتھ موجود تھا۔ پولیس نے دونوں جگہوں پر ایک ہی وقت میں آپریشن شروع کیا تھا۔