پولیس نے پنجاب یونیورسٹی کے چھ طلبا پر دہشت گردی کی دفعات دوبارہ عائد کر دیں

Police

Police

لاہور (جیوڈیسک) پنجاب پولیس نے گرفتار چھ طلبا پر دوبارہ دہشت گردی کی دفعات لگا دیں، پنجاب حکومت نے انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا، دوسری جانب پنجاب یونیورسٹی میں حالات معمول پر آ گئے ہیں۔

گذشتہ روز انسداد دہشت گردی کی عدالت نے گرفتار چھ طالبعلموں پر دہشت گردی کی دفعات کو غلط قرار دے دیا۔ عدالت نے ان دفعات کو ختم کرتے ہوئے طلبا کو جوڈیشل عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا تاہم پولیس نے ان طلبا پر دوبارہ دہشت گردی کی دفعات لگاتے ہوئے طلبا کو وحدت روڈ پر جلنے والی بس کے مقدمے میں مرکزی ملزم نامزد قرار دے دیا۔

دوسری جانب پنجاب حکومت نے طلبہ پر دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کے فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ صوبائی حکومت نے موقف اپنایا ہے کہ طلبا جلا گھیرا میں ملوث ہیں، دہشت گردی کی دفعات بحال کی جائیں۔

جس پر عدالت نے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن اور سی سی پی او لاہور کو نو دسمبر کو طلب کر لیا۔ دوسری جانب پنجاب یو نیورسٹی میں گزشتہ چند روز سے جاری کشیدگی خاصی حد تک ختم ہو چکی ہے اور تدریسی سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں۔

ہاسٹل نمبر سولہ میں طالبات کو منتقل کرنے کا عمل مکمل ہو چکا ہے تا ہم پولیس کی نفری ابھی بھی ہاسٹل کے اطراف میں موجود ہے۔