پولیس تھانہ مصطفی آباد میں دوران ڈاکیتی قتل ہونے والے کاشف کے ساتھی کو چلان کر دیا

مصطفی آباد/للیانی (محمد عمران سلفی سے) پولیس تھانہ مصطفی آباد میں دوران ڈاکیتی قتل ہونے والے کاشف کے ساتھی کو چلان کر دیا، اہل علاقہ سراپہ احتجاج، وزیر اعلی پنجاب، آئی جی، ڈی آئی جی، ڈی پی او قصور سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ۔

تفصیلات کے مطابق تقریباِِ ڈھائی ماہ قبل تھانہ مصطفی آباد میں درج ہونے والے مقدمہ کے مطابق کاشف نامی شخص اپنی موٹر سائیکل پر سوار پانڈوکی کی طرف جا رہے تھے کہ تین کس نا معلوم ڈاکوئوں نے رکنے کا اشارہ کیا اور نہ رکنے پر فائرنگ کرکے قتل کر دیا اور موقع سے فرار ہو گئے تھے۔ محمد نوید کے والد عبدالرحمن بھائی محمد انور و والدہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محمد نوید اپنی موٹر سائیکل پر سوار ہو کر کاشف کے ہمراہ پانڈووکی کی طرف جا رہے تھے کہ ڈاکوئوں کی فائرنگ سے کاشف زخمی ہو گیا جسے طبی امداد کیلئے محمد نوید قریبی ہسپتال لے گیا اور اس کے کپڑے بھی خون آلود ہو گئے جسے تفتیشی نے اپنے قبضہ میں لئے تھے لیکن بد نیتی کی وجہ سے کوئی بھی فرد مقبوضگی نہ بنائی ہے۔

ڈاکیتی کے وقوع کو غلط رنگ دیتے ہوئے تفتیشی نے ہمارے بے گناہ بھائی کو جیل بھیج دیا ہے۔ جبکہ 13/20/65 کا ایک اور جھوٹا مقدہ درج رجسٹرڈ کر دیا ہے۔ جو کہ سراسر بنیاد ہے ہمارے بھائی سے کوئی چیز بر آمد نہیں ہوئی۔ ہمارے بھائی کا مقدمہ قتل اور 13/20/65کے مقدمہ سے کوئی تعلق نہ ہے۔ تھانہ مصطفی آباد میں درج مقدمہ نمبر523/13جرم 302/34کے تفتیشی آفیسر نے حقائق کے بر عکس جھوٹ پر مبنی تفتیش کی ہے۔

انہوں نے وزیر اعلی پنجاب، آئی جی پنجاب، ڈی آئی جی شیخوپورہ رینج، ڈی پی او قصور سے اپیل کی ہے کہ کسی ایماندار آفیسر سے مذکورہ مقدمہ کی تفتیش کروا کر ہمارے بے گناہ بھائی کو رہا کی جائے۔ اس موقع پر اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے مقدمہ کی غلط تفتیشی کرنے والے آفیسر کے خلاف بھی کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔