تھانہ نیو ائیر پورٹ قطبال کے وحشی سپاہی کا تشدد نوجوان کو مارتے مارتے چھت سے گرا دیا

Attock

Attock

اٹک : تھانہ نیو ائیر پورٹ قطبال کے وحشی سپاہی کا تشدد نوجوان کو مارتے مارتے چھت سے گرا دیا، قطبال کا رہائشی نوجوان شدید زخمی، ریڑھی کی ہڈی اور پائوں میں فریکچر ،پولیس نے پیٹی بھائی کے خلاف کاروائی کرنے سے انکار،اگر قانونی کاروائی کی تو پورے خاندان کے خلاف منشیات کے پرچے درج کر دینگے پولیس اہل کی دھمکیاں ،مضروب پمز ہسپتال میں زیر علاج ،متاثرہ شخص کا وزیر اعلیٰ ،آئی جی ،ڈی پی اواٹک اور عدلیہ سے نوٹس لینے کی اپیل ،تفصیلات کے مطابق قطبال کے رہائشی خالد خان ولد بنارس خان نے پریس کلب میں صحافیوں کو بتایا کہ اس کا بھائی سجاول اپنے دوستوں کے ہمراہ طاہر اقبال کے مکان کی چھت پر موجود تھے کہ رات گیارہ بجے کے لگ بھگ تھانہ قطبال کا سپاہی عابد دیگر ساتھیوں کے ہمراہ آ دھمکا اور کہا کہ سب نیچے آجائو اس کے دوستوں میں دو تین ساتھی نیچے آگئے جبکہ میرا بھائی سجاول اور طاہر نہ آئے جس پر عابد طیش میں آ گیا۔

چھت پر آکر سجاول اور طاہر پر ڈنڈوں سے تشدد کرنا شروع کر دیا ڈنڈے مارتے مارتے میرے بھائی سجاول کو نیچے گرادیا گرنے سے میرا بھائی شدید زخمی ہو گیا بعد ازاں پولیس ان چاروں کو اٹھا کر ہسپتال لے گئی جہاں سے سجاول کو ہولی فیملی ریفر کر دیا گیا تاہم پولیس اسے ہسپتال کی بجائے تھانے لے کر چاروں کو چھوڑ دیا اور دھمکی دی کہ اگر کسی قانونی کاروائی کی کوشش کی تو اس کے پورے خاندان کے خلاف منشیات کے مقدمے درج کر وا دینگے مضروب سجاول کے بھائی خالد خان نے بتایا کہ عابد کانسٹیبل کے ساتھ میرے بھائی کا وجہ عناد یہ تھی کہ کچھ دن قبل عابد سپاہی سول کپڑوں میں گرلز سکول کے باہر کھڑا تھا ہمارا گھر نزدیک ہے میرے بھائی جو کانسٹیبل کو نہ جانتا تھا پوچھا کہ لڑکیوں کے سکول کے پاس کیوں کھڑے ہو اس بات کا عابد کو رنج تھا جس کا اس نے بدلہ لیا ہے۔

اس نے بتا یا کہ تشدد سے متاثرہ سجاول اب بھی پمز ہسپتال میں زیر علاج ہے ڈاکٹری رپورٹ کے مطابق اس کی ریڑھ کی ہڈی اور پیر میں فریکچر آگیا ہے خالد خان نے ظالم اور وحشی کانسٹیل کے خلاف تھانہ قطبال میں درخواست دی لیکن پولیس نے پیٹی بھائی کے خلاف کاروائی سے انکار کر دیا ۔مضروب کے بھائی نے وزیر اعلیٰ پنجاب ،آئی جی ،آر پی راولپنڈی ،ڈی پی او اٹک اور عدلیہ سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔