لاہور (جیوڈیسک) مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب برائے صحت خواجہ سلمان رفیق نے کہا ہے کہ پولیو کے خاتمہ کے لئے پنجاب میں انسداد ڈینگی کی طرز پر منصوبہ بندی کی جائے گی اور وزیر اعلیٰ سے اس سلسلہ میں کابینہ کمیٹی تشکیل دینے کی بھی درخواست کریں گے۔ انہوں نے یہ بات سول سیکرٹریٹ میں پنجاب میں پولیو کے خاتمہ کے لئے ایکشن پلان اور 29 ستمبر سے صوبے میں انسداد پولیو کی 3 روزہ مہم کے سلسلے میں اقدامات کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔
اجلاس میں سیکرٹری صحت جواد رفیق ملک، ڈی سی او کیپٹن (ر) محمد عثمان، ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ پنجاب ڈاکٹر زاہد پرویز، ای ڈی او ہیلتھ ڈاکٹر ذوالفقار علی، عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹرعبیدالسلام ، بل گیٹس فاؤنڈیشن کے ڈاکٹر اسلم چوہدری، پاکستان روٹری کلب سے محمد سعید شمسی ، یونیسف کے نمائندے ڈاکٹر نعیم اللہ اور مسٹر آئیون(Mr. IVON) نے شرکت کی۔ ڈی سی او نے بتایا کہ لاہور کی 72 یونین کونسلیں پولیو کے حوالے سے حساس قرار دی گئی ہیں جن میں سے تقریبا 25ً یونین کونسلوں میں پشتون آبادی ہے۔
خواجہ سلما ن رفیق نے اس سلسلہ میں ہدایت کی کہ پشتون آبادی میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانی والی ہر ٹیم میں کم ازکم ایک پشتو بولنے والی خاتون ورکر کو شامل کیا جائے تا کہ لوگوں سے رابطہ میں آسانی ہو ۔ عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف کے نمائندوں نے پولیو کے خاتمہ کے لئے حکومت پنجاب اور محکمہ صحت کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ پولیو کے خاتمہ کیلئے پنجاب میں بہت زیادہ جدوجہد کی جا رہی ہے۔ خواجہ سلمان رفیق نے کہا کہ پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کسی طرح قابل قبول نہیں ہو گا اور ایسا کرنے والوں کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا ۔پولیو مہم کے دوران پولیس ڈیپارٹمنٹ سے مددد لی جائے گی اور پولیو ٹیموں کی مانیٹرنگ کے لئے سپیشل برانچ کو ذمہ داری دی جائے گی۔