کوئٹہ (جیوڈیسک) اسپیکر بلوچستان اسمبلی نے اپنی رولنگ میں کہا ہے کہ اگر پولیو مہم میں کارکردگی بہتر نہ ہوئی تو فنڈ بند ہو جائیں گے، افسوس کی بات ہے کہ ڈالر باہر سے آ رہے ہیں اور لوگ اسے اڑا رہے ہیں۔ کوئٹہ میں بلوچستان اسمبلی کا اجلاس ایک دن کے وقفے کے بعد آج اسپیکر جان محمد جمالی کے زیر صدارت دوبارہ شروع ہوا، اجلاس میں اراکین اسمبلی سید لیاقت آغا، رحمت بلوچ اور مفتی گلاب نے کہا کہ پولیو ٹیمیں کام نہیں کرتی صرف ٹی اے ڈی اے بناتی ہیں۔
پشین اور ژوب میں پولیو کا ایک ایک کیس سامنے آیا ہے لیکن متعلقہ حکام رکارڈ پر نہیں لا رہے، جس پر اسپیکر نے اپنے رولنگ میں کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ ڈالر باہر سے آ رہے ہیں اور لوگ اسے اڑا رہے ہیں، اگر پولیو ٹیموں نے کام نہیں کیا تو فنڈز بند ہو جائیں گے، بلوچستان اسمبلی نے مختلف محکموں کے سیکرٹریز کی اسمبلی میں عدم موجودگی پر ناراضگی اظہار کیا، اراکین نے شکوہ کیا کہ بیوروکریسی اراکین اسمبلی کے احکامات کو نظر انداز کر رہی ہے۔
عبید اللہ بابت نے کہا کہ آئی جی پولیس گم شدہ ہیں، آئی جی جیل خانہ جات گیارہ بجے تک اپنے دفتر نہیں آتے ہیں، لیاقت آغا نے الزام لگایا کہ محکمہ تعلیم کا سیکرٹری عوامی مفاد کی بجائے ہر وقت سیمینار اور کانفرنسوں میں شریک رہتا ہے، بلوچستان کے سیاسی جماعتیں تنقید کے بجائے زلزلہ متاثرین کی مدد کیلئے اپنے علاقوں میں کیمپ قائم کرے۔