کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم شیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ پولیوایک اذیت ناک مرض ہے جو والدین کی لاپرواہی کے بعد بچوں کو لاحق ہونے کی صورت میں ان کے لئے زندگی بھرکی اذیت بن جانتی ہے، عوام سے اپیل کی ہے کہ اپنے بچوں کو زندگی بھر کی معذوری اور دوسروں کی محتاجی سے بچانے کیلئے پولیو ویکسین ضرور پلوائیں۔
ملک کے ممتازعلماکرام نے اپنے طورپرپولیوویکسین کی نامور ڈاکٹرز اور ماہرین طب سے تحقیق کروائی ہے جس کے بعدیہ ثابت ہوچکاہے کہ پولیوویکسین میںانسانی صحت کیلئے کوئی مضراشیاء شامل نہیں ہے اوریہ ویکسین بچوں کوزندگی بھرکی معذوری سے بچانے کے علاوہ دیگر کئی بیماریوں سے بچاتی ہے۔ہفتے کوجامعہ بنوریہ عالمیہ میں سے جاری بیان میں مفتی محمدنعیم نے مزیدکہاکہ نامورماہرین طب کی آرااورتحقیق کے بعد جامعہ بنوریہ عالمیہ نے پاکستان میں سب سے پہلے شرعی نقطہ نظر سے اس حوالے سے فتوی دیااور عوام سے اپیل بھی کی کہ اپنے بچوں کوپولیوسے جیسے خطرناک بیماری سے بچانے پولیوویکسین ضرورپلوائیں۔
انہوںنے کہاکہ ماضی میںعلماکرام کے تحقیق کرنے سے پہلے پولیو ویکسین پلوانے والی ٹیموں کیخلاف عام عوام اوربالخصوص دیہی علاقوں میںخدشات پائے جاتے تھے لیکن نوبت یہاں تک نہیں پہنچی تھے کہ کبھی ان ٹیموںپرحملے ہوئے ہوں لیکن ڈاکٹر شکیل آ فریدی جیسے مکروہ عناصرنے ان خدشات کوتقویت دی اوراب عوام نے یہ پختہ یقین کرلیاہے کہ پولیوٹیمیں دراصل مغربی ایجنڈے پرکام کرنے اوران کیلئے جاسوسی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان سمیت پولیوکیخلاف عالمی سطح پرکام کرنے والی ٹیموں کو چاہئے کہ عوام کوترغیب دینے اورآگاہی مہم کیلئے اداکاروں ،کرکٹرزودیگرلوگوںکے بجائے علماکرام اورمذہبی طبقے سے کام لیں مساجدومدارس کے ذریعے اعلانات ہونے چاہئے کیوں علماکرام معاشرے میں اوربالخصوص دیہی علاقوںمیں اثرورسوخ رکھتے ہیں اورعوام ان کی بات کوسنجیدگی سے لیتے ہیں اسی طرح جس علاقے میںویکسین پلوانی ہوتوبجائے دوسرے علاقو ں سے لوگوں کولینے کے بجائے مقامی لوگ منتخب کئے جائیںجیسے اگرجامعہ بنوریہ میں ویکسین پلوانی ہوتوجامعہ بنوریہ کے ہی افراد کواس کیلئے ذمہ داری دی جانی چاہئے۔