لاہور : پاکستان جمہوری اتحاد کے مرکزی صدر محمد جمیل نے کہا ہے کہ سیاسی لڑائی میں مذہب کا استعمال قابل مذمت ہے، ایم کیو ایم کل الطاف حسین کیخلاف بیان کو بھی توہین مذہب قرار دے سکتی ہے، ایک پریس ریلیز میں انہوں نے کہا سیاسی جماعتوں کو اس حد تک نہیں جانا چاہئیے جہاں سے واپسی ممکن نہ ہو،ملک میں اقتدار کی رسہ کشی نے عوام کو اندھیروں میں دھکیل رکھا ہے اورکوئی بھی سیاسی یادینی جماعت لوگوں کی مشکلات اور دکھوں کا مداوانہیں کر سکی۔
ایم کیو ایم اگر واقعی پیپلز پارٹی سے طلاق چاہتی ہے تو فوری طور پر اپنا گورنر تو واپس لے،لفظ مہاجر کیخلاف ریمارکس کوتوہین رسالت قرار دینا انتہائی مضحکہ خیز ہے، متحدہ قومی موومنٹ شعبدہ بازی کی سیاست ترک کرکے قومی ایشوز پر توجہ دے ،انہوں نے کہا ملک کے20کروڑ عوام پیپلز پارٹی، مسلم لیگ(ن)،ایم کیو ایم ،اے این پی اور دیگر جماعتوں سے تنگ آچکے ہیں ان جماعتوں نے کرپشن، لوٹ مار اوراقربا پروری کے سوا کوئی کارنامہ سرانجام نہیں دیا،کرپٹ مافیا نے اقتدار کے ایوانوں میں پنجے گارڈ رکھے ہیں جوبھی ان لٹیروں سے پارلیمان کو آزاد کرائیگا فاتح جمہوریت کہلائے گا۔
انہوں نے کہا ملک میں اسوقت جعلی جمہوریت قائم ہے جبکہ انصاف نام کی کوئی چیز نہیں،انصاف فراہم کرنیوالے تمام ادارے مفلوج نظر آرہے ہیں ،ان حالات میں مقتدر قوتوں پر یہ بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ملک میں حقیقی جمہوریت کے قیام کیلئے اپنا مؤثر کردار ادا کریں۔