کراچی (اسٹاف رپورٹر) الیکشن ٹریبونل کی جانب سے قومی اسمبلی کے حلقہ 122 اورپنجاب اسمبلی کے حلقہ147اور148 کے انتخابات کالعدم اور ایاز صادق کو نااہل قرار دینے سے قومی اسمبلی اسپیکر سے محروم ہوچکی ہے گوایازصادق نے ٹریبونل کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا اعلان کیا ہے
مگر جب تک سپریم کورٹ سے ایاز صادق کے حق میں فیصلہ نہیں آتا یا قومی اسمبلی کیلئے نیا اسپیکر منتخب نہیں ہوتا متحدہ کے پاس استعفوں کے حوالے س نظر ثانی اور حکومت کے پاس متحدہ سے مذاکرات کا آپشن باقی ہے۔
محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی اور وائس چیئرمین اسلم خان نے کہا کہ ٹریبونل کے فیصلے میںانتخابی عمل کو بے ضابطگیوں سے آلودہ قرار دیا جانا الیکشن کمیشن کی نااہلی کی دلیل اور ٹریبونل کا فیصلہ اس بات کا ثبوت ہے کہ الیکشن کمیشن کی دانستہ یا نا دانستہ غلطیاں اور نا اہلی انتخابی نتائج کی تبدیلی کا باعث بن کر فتح مند کی شکست اور شکست خوردہ کی فتح کا باعث جبکہ عوامی مینڈیٹ کی تذلیل و توہین کا سبب بنی ہیں۔
اسلئے جہاں ان بے ضابطگیوں کے ذمہ داران کو دائرہ قانون میں لانا ناگزیر ہے وہیں الیکشن کمیشن کو تحلیل کرکے ازسر نو اس کی تشکیل آئندہ انتخابات کو شفاف و غیر جانبدار بنانے کیلئے بھی ناگزیر ہے۔