اسلام آباد (جیوڈیسک) امیر جماعت اسلامی سراج الحق کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہماری امن خراب کرنے کی کوئی نیت نہیں ہے۔ ہم نے ثابت کیا کہ ہمارا احتجاج پُرامن ہے۔ آئین سے ماورا اقدام کرنے کی حوصلہ افزائی نہیں کرینگے۔ جمہوریت کو ڈی ریل کرنے کی قیاس آرائیاں دم توڑ گئی ہیں۔ تیسری قوت کی کوئی گنجائش نہیں، مخصوص ٹولہ ہوا دے رہا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت حکومت کے ساتھ مذاکرات نہیں ہو رہے۔ سراج الحق کو حکومت سے مذاکرات اور ڈیڈ لاک سے متعلق آگاہ کیا۔ وزیراعظم کے استعفیٰ کی وجہ سے معاملات ڈیڈ لاک ہوئے۔ ہم چاہتے ہیں کہ موجودہ سیاسی ڈیڈ لاک سے باہر نکلا جائے۔ مائنس ون فارمولے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ ہم نے مائنس ون فارمولا نہیں دیا نہ دینے کے قائل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کیلئے تیار ہیں تاہم اس سے زیادہ ہمارے پاس لچک کی گنجائش نہیں ہے۔ ہم مثبت سوچ لے کر بیٹھے ہیں۔ سراج الحق کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے رہنماؤں نے حکومتی کمیٹی کیساتھ مذاکرات کی تفصیلات بتائی۔ دونوں فریقین نے بات چیت پراتفاق کیا ہے۔
مذاکرات کا ٹریک پر آنا خوش آئند ہے۔ حکومت قوم اور ملک کو جلد ازجلد بحران سے نکالے۔ تحریک انصاف نے اپنے رویے میں لچک کا مظاہرہ کیا لیکن حکومت استعفیٰ پر بات نہیں کرنا چاہتی۔ پی ٹی آئی سے بھی درخواست کی ہے صلح کی کوششوں کو موقع دیں۔ سراج الحق نے کہا کہ کچھ لوگ لڑائی اور لاشوں کے انتظار میں تھے انھیں مایوسی ہوئی۔ دھرنے میں شریک قیادت نے اپنے کارکنوں کو پُرامن رکھا ہے۔
دونوں جماعتوں کے پرامن رہنے سے سازشی عناصر کو مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کا کہنا تھا کہ کل سپیکرقومی اسمبلی سے کہا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے استعفوں کو فوری منظور نہ کریں۔ تحریک انصاف سے گزارش ہے کہ کوئی بات عجلت میں نہ کرے۔