اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ نے شاہراہ دستور کلیئر کروانے کیلئے دھرنے کے شرکا سے بات چیت کیلئے مزید وقت دیدیا ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہدایت کے باوجود شاہراہ دستور کی ایک سڑک کلیئر نہیں کی گئی۔
ممکنہ ماوروائے آئین اقدام کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہدایت کے باوجود شاہراہ دستور کی ایک سٹرک کلیئر نہیں کی گئی۔ صرف ایک یا ڈیڑھ لین کھلی ہے ، شاہراہ دستور پر احتجاج ایک انتظامی معاملہ ہے۔
انتظامی معاملات حکومت خود طے کرے۔ سیاسی معاملات میں مداخلت نہیں کریں گے۔ وکیل توفیق نے موقف اختیار کیا کہ شاہراہ دستور پر قبرستان بنایا جا رہا ہے۔
جسٹس جواد ایس خواجہ نے ریمارکس دیئے کہ ہر انتظامی اتھارٹی آئین کے آرٹیکل 190 کے تحت حکم ماننے کی پابند ہے۔جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ جن سے نا انصافی ہوئی ہے وہ ضرور احتجاج کریں ۔کیس کی مزید سماعت یکم ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔