اسلام آباد (جیوڈیسک) سیاسی جرگے نے حکومت کو تنبیہ کی ہے کہ اگر تحریک انصاف کے اراکین کے استعفے منظور کرلئے گئے تو بات یہیں ختم نہیں ہوگی اس لئے اراکین کے استعفوں کی منظوری کا معاملہ موخر کیا جائے۔
اسلام آباد میں سیاسی جرگے کے سربراہ سراج الحق نے سینیٹر رحمان ملک سے ملاقات کی جس کے بعد سے گفتگو کرتے ہوئے اراکین جرگہ نے حکومت سے اپیل کی کہ تحریک انصاف کے استعفے منظور نہ کئے جائیں اور دھرنوں کے اختتام تک معاملے کو موخر کیا جائے۔
اگر استعفے منظور کرلئے تو بات بہت آگے تک جائے گی۔ اس موقع پر سراج الحق کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کےارکان اسمبلی کے استعفوں کے معاملے میں عجلت کا مظاہرہ نہ کیا جائے اور اگر استعفے منظور کرلئے گئے۔
تو اس عمل سے سمجھا جائے گا کہ حکومت خود وسط مدتی انتخابات کا ماحول بنا رہی ہے اور اس وقت زیادہ ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے اور معاملے کے حل کے لئے اسے ہی پہل کرنی چاہیئے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف پرامن طور پر اپنا احتجاج کر رہی ہے حکومت بیٹھ کر مذاکرات کرے کیوں کہ اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی تقسیم کے معاملے پر سیاسی جماعتوں نے دانشمندی کا ثبوت نہ دیا۔
تو حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں جبکہ آج کل لوگ سانب اور بچھو سے اتنا نہیں ڈرتے جتنا بجلی کے بل سے ڈرتے ہیں اس لئے حکومت کو تمام معاملات افہام و تفہیم سے حل کرنے کی کوشش کرنی چاہیئے۔
دوسری جانب سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ عمران خان اور حکومت آگے بڑھیں اور مذاکرات کریں اور اگر حکومت بات چیت نہیں کرنا چاہتی تو واضح موقف اختیار کرے تاہم تحریک انصاف کے استعفے کے معاملے پر جرگے نے اسپیکر قومی اسمبلی کو خط لکھا ہے جس میں اس بات کو دوہرایا گیا ہے کہ اگر استعفے منظور ہوگئے تو سیاسی حالات مزید کشیدگی کی جانب جائیں گے۔