اسلام آباد (جیوڈیسک) سینٹر رحمان ملک کا کہنا تھا کہ وہ چیئرمین سینٹ کا امیدوار نہیں ہیں۔ اگر انہیں چیئرمین سینٹ کیلئے نامزد کیا گیا تو دوستوں سے مشورہ کر کے کوئی فیصلہ کریں گے۔ ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے درمیان گشیدگی میں کمی خوش آئند ہے۔ عمران خان اور الطاف حسین کو ایک دوسرے کے بارے میں ایسی زبان استعمال نہیں کرنی چاہیے جس سے عوام ان سے بیزار ہو جائیں۔ الطاف حسین کی طرف سے اپنے بیان پر معذرت کرنا ان کا بڑا پن ہے۔
الیکشن میں اگر دھاندلی ثابت ہوتی ہے تو اس کی ذمہ داری نگران حکومت پر عائد ہو گی۔ پاکستان پیپلز پارٹی الیکشن کمیشن بنانے کے حوالہ سے اپنا کردار ادا کرنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ان کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے ملاقات کامیاب رہی ہے اور ایم کیو ایم جلد ہی سندھ حکومت کا حصہ ہو گی۔ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم سینٹ کا الیکشن بھی مل کر لڑیں گے۔