تحریر : مرزا رضوان آجکل تمام سیاسی جماعتوں نے آئندہ الیکشن کی تیاریاں شروع کر دی ہیں ، گذشتہ الیکشن سے چھپے چہرے اب گلی محلوں میں نظر آنا شروع ہوگئے ہیں ، کبھی کسی شادی کی تقریب میں شرکت تو کبھی افتتاخی ”تختیوں ”کی نقاب کشائی، سلام عقیدت ہماری عوام کو کہ جو سب تلخیوں اور مصیبتوں کو برداشت کرنے کے باوجود پھر انہیں عوامی نمائندوں کو تہہ دل سے خوش آمدید کہہ رہی ہے اور ان کے ماضی میں کئی گئے تمام تر وعدوں پر خوش بھی ہے، صاف پانی، بجلی کی بلا تعطل فراہمی، مہنگائی میں خاطر خواہ کمی، صحت و تعلیم کے میدان میں انقلاب برپا کرنے اور دیگر بنیادی مسائل کے حل پر ہماری عوام نے ابھی سے ان لیڈروں کے آگے پیچھے بھاگنے کیلئے اپنی ”کمر”کس لی ہے۔
خیر اب بھی اگر عوام میں شعور اجاگر نہیں ہوگا تو یقینا نتیجہ بھی ماضی کے صفحات کی طرح ایک صفحہ ہی ہوگاجس پر شائد تحریر کچھ نہ ہو۔جہاں پر سیاسی جماعتوں نے آئندہ انتخابات میں بھرپور حصہ لینے کی تیاری اور عوام کی ایک با ر پھر ”بے لوث” خدمت کرنے کیلئے میدان میں نظر آنا شروع ہوگئے ہیں وہیں پر کچھ محب وطن عناصر بھی عوام میں شعور اجاگر کرنے اور ان کو یہ بات سمجھانے کہ ہمارا سیاسی لیڈر کیسا اور ”ووٹ”کیسے لوگوں کو دینا ہو گاکیلئے ایک ”تحریک ”کا آغاز کرچکے ہیں ۔ گذشتہ دنوںمجھے تنظیم مشائخ عظام پاکستان کے زیراہتمام عوام میں بیدار ی شعور کیلئے گلشن راوی لاہور میں عوامی و سیاسی رہنما کیسا ہونا چاہیے کے موضوع پر ”علماء و مشائخ کانفرنس ”میں جانے کا اتفاق ہوا ۔ کانفرنس کی صدارت دورحاضرکے عظیم روحانی پیشوا ، امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان اور چیئرمین لاثانی ویلفیئرفائونڈیشن انٹرنیشنل صوفی مسعوداحمد صدیقی لاثانی سرکارنے کی، کانفرنس میں علماء و مشائخ ، مریدین و عقیدتمندوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی ، ”علماء و مشائخ کانفرنس” سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے دورحاضرکے عظیم روحانی پیشوا ، امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان اور چیئرمین لاثانی ویلفیئرفائونڈیشن انٹرنیشنل صوفی مسعوداحمدصدیقی لاثانی سرکارنے کہاکہ روٹی ،کپڑا اورمکان دینے کاخدائی دعویٰ کرنیوالے سیاستدانوں کواپنا لیڈرماننے والی عوام پر تعجب ہے۔
تنظیم مشائخ عظام کے ہزاروں جید علما ومشائخ اوران سے لاکھوں وابستگان انبیاء کرام،ازواج مطہرات،آل رسولاورفقراکاادب کرنیوالوںکوہی ووٹ دیں گے ،ایسی قوم ترقی کیسے کرسکتی ہے جواپنی آنکھوں سے دیکھ کرلٹیروں اور کرپٹ سیاستدانوں کواپنا لیڈر بنارہی ہے ،ہر دفعہ ان کے دھوکے میں عوام آتی ہے اورپھر ان سے امیدیں وابستہ کرتی ہے کہ یہ لوگ ملک وملت کی سلامتی اوراستحکام کویقینی بنائیں گے۔ انہوں نے مزید کہاکہ ملکی ترقی کیلئے کرپشن کا خاتمہ ناگزیرہے، الیکشن کمیشن سے تمام علماء و مشائخ کا پرزورمطالبہ ہے کہ بے نمازی اور کرپٹ سیاستدانوں کو نااہل کرنے میں واضع پالیسی مرتب کرے اور انہیں نااہل قرار دے ،جس کو نماز نہیں آتی وہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کیلئے کیا کرسکتا ہے ،حضور نبی کریم ۖ اور عظیم المرتبت ہستیوں کی گستاخی کرنے والوں کا راستہ روکنا ہوگا،قائد روحانی انقلاب صوفی مسعوداحمد صدیقی لاثانی سرکا رکا کہنا تھاکہ جب تک پارلیمینٹ میں نیک اور صالح نہیں آئیں ملکی ترقی کیسے ممکن ہے۔
کرپشن انتہا کو پہنچ چکی ہے کوئی لگام ڈالنے والانہیں ، انہوں نے کہاکہ تنظیم مشائخ عظام پاکستان نے روشن پاکستان کیلئے عوام میں بیداری شعور تحریک کا آغاز کردیاہے جب تک ہماری عوام اس فیصلے پر متحد و متفق نہیں ہوجاتی کہ ہم کیسے لوگوں کو اپنے سروں پر حکمرانی کرنا دیکھنا چاہتے ہیں اس وقت تک تبدیلی ناممکن ہے ،جب نمازی ، پرہیز گاراور باکردار اسمبلیوں میں نہیں آئیں گے صرف بزرگان دین کی صف ہی ایسی ہے جہاں اللہ تعالیٰ اور نبی کریم ۖ کے احکامات کی روشنی میں تمام مذاہب و مسالک امن ومحبت کا عملی درس حاصل کرتے ہیں۔
مشائخ کے آستانوں سے ہمیشہ امن و محبت کا درس ملا ہے یہی وجہ ہے کہ آج ہندو ، سکھ ،عیسائی ، بہائی اورپارسیوں سمیت دیگر لوگ حاضر ہوتے ہیں اور روحانی و ظاہری سکون حاصل کرتے ہیں ،تنظیم مشائخ عظام پاکستان میں مختلف سلاسل طریقت سے تعلق رکھنے والے تقریباچھ ہزار صاحب خلافت مشائخ عظام امن کاپیغام پاکستان سمیت اقوام عالم میں پہنچا رہے ہیں۔اس وقت ہمارا امن کاپیغام دنیا کے 65سے زائد ممالک میں پہنچ چکاہے ،جس سے عالمی دنیا پر یہ بات واضح ہوچکی ہے کہ صوفیا ء کاپیغام حقیقی پیغام ہے ،ان کامشن انبیاء کرام کا مشن ہے ،یہ برگزیدہ ہستیاں وارثین انبیاء ہیں ،بھولی بھٹکی ہوئی انسانیت کونہ صرف صراط مستقیم دکھارہے ہیں بلکہ امن ،محبت اورپیار کو تیزی سے فروغ دے رہے ہیں۔عالمی دنیا بھی اس بات کو سمجھ چکی ہے کہ اگر دنیا میں امن قائم کرناہے تو صوفیا ء کرام کی تعلیمات کوفروغ دینا ہوگا۔
یہی وہ جماعت ہے جس سے دنیا کا امن وابستہ ہے ،بین المذاہب اتحاد جیسے پلیٹ فارم سے مذاہب عالم کے درمیان نفرتوں کو ختم کرنے کیلئے بارگاہ خداوندی میں اسی منظورومقبول جماعت کوساتھ لیکر چلنا ہوگا،انہی کی مشاورت سے زندگی کاہرشعبہ امن وسکون کاگہوارہ بن سکتاہے۔ پیر شاہد حسین گردیزی نے کہاکہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے انبیاء کرام کے وارثین کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنا ہوگا اور سود خوروں ، چوروں ،ڈاکوئوں سے ملک کو چھٹکارہ دلانا ہوگا، پیر سید شبیر حسین گیلانی نے کہاکہ پاکستان میں بہت سی تنظیمیں بنی مگر کسی نے اس ایجنڈے پر کام نہیں کیا کہ ہمارے حکمران عین اسلامی تعلیمات کے مطابق ہونے چاہیں تنظیم مشائخ عظام اصلاح معاشرہ اور پاکستان کی ترقی و خوشحالی کیلئے کام کررہی ہے اس تحریک کو ہرصورت کامیاب کیاجائے گا،صاحبزاہ پروفیسر نظیف چشتی نے کہاکہ آج تکمیل پاکستان کا وقت ہے اور اولیا ء اکرام کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان کو حقیقی امن کا گہوارہ بنانا ہوگا، پیر محمد راشد نقشبندی نے کہاکہ ہمارے اندر غلط اعمال ہونگے تو ہمارے اردگرد بھی وہی لوگ ہوںگے جو ایسے کردار کے مالک ہوں ،ہمیں اپنی اصلاح کرتے ہوئے نیک اور صالح لوگوں کی حمایت کرنا ہوگی ، مظلوم کا ساتھ دینا ہوگا اور ظالم کے ہاتھ روکنے ہوں گے۔
پیر ڈاکٹر محمد ارشد نقشبندی نے کہاکہ ظالموں کو ووٹ دیکر ہم خود اپنے سروں پر بٹھا لیتے ہیں اور بعدمیں انہی کے ظلم کا شکار ہوتے ہیں ، قاری محمد حنیف کا کہنا تھاکہ ملک وقوم کی ترقی کیلئے نہایت ایماندار اور صحیح العقیدہ لوگوں کو آگے لانا ہوگا۔علما ومشائخ کانفرنس کے اعلامیے میں کہاگیا ہے کہ عوام اگراپنے مسائل کا حل چاہتی ہے،ملک کوامن وسلامتی کاگہوارہ بناناچاہتی ہے ،اپنی نسلوں کوشاندارمستقبل دینا چاہتی ہے تو تمام سیاسی ،مذہبی پارٹیوںسمیت کسی بھی جماعت میں موجود کرپٹ ،گستاخ،بے نمازی، شرابی، سود خور لیڈروں کا مکمل بائیکاٹ کردے ،اورفرمان خداوندی کیمطابق اللہ تعالیٰ کے انعام یافتہ بندوں کی سنگت اورصحبت کواختیار کرلے ،تو پھر وہ دن دورنہیں ہیں جب پاکستان اقوام عالم میں ایک صحیح اسلامی فلاحی مملکت کے روپ میں ابھرے گی ،نہ صرف پاکستان امن کاگہوارہ بن جائیگا،بلکہ یہاں کے افراد اقوام عالم میں بھی امن وسلامتی کے فروغ میں قائدانہ کرداراداکریں گے ۔کانفرنس کے اختتام پر امیر تنظیم مشائخ عظام پاکستان قائدروحانی انقلاب صوفی مسعوداحمد صدیقی نے ملکی ترقی و خوشحالی اور آپریشن ردالفساد کی کامیابی کیلئے خصوصی دعا بھی کروائی۔۔۔آخرمیں دعا ہے کہ خدا کرے کہ پاکستان کو نیک و صالح ، نمازی پرہیز گار ”سیاستدان ”میسر آئیں تاکہ اسلامی جمہوریہ پاکستان سے کرپشن کا خاتمہ ہو اور ملک وقوم کی حقیقی خدمت کے خواب کو شرمند ہ تعبیر کیا جا سکے (آمین) پاکستان زندہ باد