اسلام آباد (جیوڈیسک) خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ جماعتوں کے اندر جمہوری رویوں کو پروان نہیں چڑھایا گیا۔ ہر جماعت میں جاوید ہاشمی جیسے لوگ زندہ رہنے چاہیں تا کہ پارٹیوں کی لائن لینتھ صیح رہے۔ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ان کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کا المیہ ہے لڑنے والے اور حکومت کرنے والے اور ہوتے ہیں۔ جدوجہد کرنے والوں کو سینے کیساتھ اور اگر جاوید ہاشمی ہو تو سر کا تاج پہنا کر رکھنا چاہیے۔ جاوید ہاشمی کی جدوجہد پر کوئی پانی نہیں پھیر سکتا۔ خواجہ سعد رفیق نے بتایا کہ جاوید ہاشمی سے میرے والد کا بڑا قریبی تعلق تھا۔ جب وہ (ن) لیگ سے جدا ہوئے تھے بڑی اذیت کا لمحہ تھا۔ مشرف کے ٹارچر سیل میں جاوید ہاشمی پر بدترین تشدد کیا گیا تھا۔
وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ آئین پاکستان کے اصولوں کے مطابق ہی پاکستان چلے گا۔ آئین کی سربلندی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرینگے۔ ہم نے کسی کیساتھ جھگڑا نہیں کرنا تاہم چند آدمی قوم کی قسمت کا فیصلہ نہیں کریں گے، اگر کریںگے تو نہیں مانیں گے۔ ہم نے تو آزاد عدلیہ کا خواب دیکھا تھا۔ عدلیہ بحالی تحریک کے دوران کافی کھجل خواری اور جیلیں کاٹیں۔ ایسے فیصلوں کے لیے ہم نے جدوجہد نہیں کی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے 16 وزرائے اعظم پر بدترین الزامات لگا کر نکالا گیا۔ کب تک ایسا نظام چلے گا؟ ہم نہیں چاہتے کسی اور کو نااہل کیا جائے۔ ہمیں اندرونی اتحاد کی ضرورت ہے۔ سیاسی جماعتوں کو لیڈ کون کرے گا اس کا فیصلہ ورکرز کرے گا۔ ہمیں سیاست آزادی سے کرنے دی جائے۔ ساری زندگی لڑ لڑ کر دیکھ لیا کوئی راستہ نظر نہیں آتا۔ ہماری اپنی بھی غلطیاں ہیں، سیاسی لڑائیاں کیوں عدالت لے کر جاتے ہیں۔