کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ ، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ بعض لبرل و سیکولر عناصر ملک میںاسلامی نظام اور اسلامی شعائر کے خلاف ہیں جب کہ ان کو کوئی شخص مر جائے تو وہ شہید ہے، وہ خود کوئی تحریک چلائیں تو وہ جہاد بن جاتی ہے، قوم کا ساتھ اس طرح مزاق بند کیا جائے، اسلامی شعائر مقدس ہیں، کسی کو یہ اجازت نہیں دے سکتے ہیں کہ وہ اپنے جلسوں اور دھرنوں کو جہاد کا نام دے، پاکستانی سیاست کے حمام میں چند ایک مذہبی جماعتوں کے سوا سب برہنہ ہیں، کرپشن کے خلاف تحریک چلانے والے بھی کرپٹ لوگ ہیں، قوم کا اعتماد ان جماعتوں سے اٹھ چکا ہے،بھارت ہمارے خلاف جنگ کی تیاری کر رہا ہے اور بنگلادیش ہمیں دہشت گرد قرار دے رہا ہے۔
افغانستان ہم سرحدی تنازعات کے الزام لگا رہا ہے، اقوام متحدہ کشمیر پر خاموش تماشائی ہے، جب کہ امریکہ ہمیں ڈو مور کا احکم نامہ جاری کر رہا ہے، اور ہمارے سیاستدان ذاتی جھگڑوں کی وجہ سے دھرنے اور مارچ کا شوق پورا کر رہے ہیں، ملکی سیاست کو اس وقت سنجیدہ کردار کی ضرورت ہے،جمعیت علماء پاکستان کے ملک بھر میں پروگرامات کا ماہ اکتوبر کا شیڈول جاری کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ ، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ سیاسی جلسوں کو جہاد کا نام دے کر جہاد جیسی عظیم عبادت کا تقدس پامال نہ کیا جائے ،اسلامی شعائر کو غلط مقاصد کے لئے استعمال کرنے کی سخت مخالفت کرینگے،جیاد میں کفار کے خلاف مجاہدین کا لہو کام آتا ہے، مرد و زن کو رقص و سرور میں مشغول نہیں کیا جاتا ہے، پانامہ کے خلاف بات کرنے والے اکثر سیاستدان باہاماس لیک میں نامزد ہیں، ایسے میں کرپشن کے خلاف مارچ کی اصولی حیثیت ختم ہوگئی ہے۔
کرپشن کے خلاف مارچ اپنے گھر سے شروع کرنا ہوگا، موجودہ حالات میں دھرنا یا مارچ قومی مفادات کے خلاف ہے، شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ جمعیت علماء پاکستان اہل سنت و جماعت واحد نمائندہ سیاسی جماعت ہے، جو کی اپنی تاریخی، سیاسی و مذہبی اور نظریاتی حیثیت ہے،مسجد ، مدرسہ اور خانقاہ کے مینڈیٹ پر شب خون مارنے والوں کو نشان عبرت بنا دینگے۔
قائد ملت اسلامیہ امام شاہ احمد نورانی صدیقی کا نام استعمال کر کے قوم کو بیوقوف بنانے والے چند نا سمجھ لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ یہ 1985 ہے اور ایک جرنیل کے اشارے پر نظام مصطفیۖ کی تحریک کا سودا لگایا جا سکتا ہے، قوم فریب کو جان چکی ہے، وہ لوگ ماضی کے حصہ بن گئے ہیں جنہوں نے اپنی قیمت لگا کر نظام مصطفیۖ کی تحریک کو کمزور کیا تھا، حالات بدل چکے ہیں، اب جو بھی جمعیت علماء پاکستان کے مقابلے میں آئے گا وہ یقینی اور ذلت آمیز شکست سے دوچار ہو گا۔