اسلام آباد (جیوڈیسک) راولپنڈی کے بینظیر بھٹو اسپتال میں تعینات مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ نے اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ (ایم ایس) طارق نیازی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر انتقامی کارروائی کا الزام لگاتے ہوئے استعفیٰ دے دیا۔
ستمبر2017 سے راولپنڈی کے بینظیر بھٹو اسپتال میں میڈیکل آفیسر کے عہدے پر تعینات ڈاکٹر اریبہ نے اپنے تحریری استعفے میں ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی پر انتقامی کارروائی کا الزام لگایا۔
ڈاکٹر اریبہ نے کہا کہ ایم ایس کے پی ٹی آئی سے قریبی تعلقات ہیں اور ان سے دشمنی کی وجہ لیگی رہنما حنیف عباسی کی بیٹی ہونا ہے، لہذا وہ ان حالات میں ایم ایس ڈاکٹر نیازی کی نگرانی میں مزید کام نہیں کرسکتیں۔
واضح رہے کہ ڈاکٹر اریبہ عباسی کا رواں ماہ 4 دسمبر کو اسکن ڈپارٹمنٹ سے ایمرجنسی میں تبادلہ کیا گیا تھا۔
اس معاملے پر وزیر قانون پنجاب راجا بشارت اور ایم ایس ڈاکٹر طارق نیازی کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کی مبینہ آڈیو بھی منظرعام پر آئی ہے، جس میں راجہ بشارت ایم ایس سے ڈاکٹر اریبہ کی سفارش کر رہے ہیں کہ انہیں واپس اسکن ڈپارٹمنٹ میں تعینات کیا جائے۔
مبینہ آڈیو میں راجا بشارت نے خدشہ ظاہر کیا کہ ایسا نہ کیا تو حکومت پر انتقام کا الزام لگے گا، تاہم ایم ایس کے انکار پر وزیر قانون برہم ہوگئے اور دھمکی دی کہ ڈاکٹر اریبہ کو واپس اسکن ڈپارٹمنٹ نہ بھیجا گیا تو ایم ایس بھی اپنے عہدے پر نہیں رہیں گے۔
ایک طرف تو ایم ایس پر انتقامی کارروائی کاا لزام ہے تو دوسری جانب صوبائی وزیر راجا بشارت کی مبینہ کال میں دھمکیوں کا معاملہ، اب اصل حقائق کیا ہیں، یہ تو تحقیقات کے بعد ہی سامنے آ سکے گا۔