حیدرآباد (جیوڈیسک) وزیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی حکومت جب بھی آئی سیاست کوانتقام میں بدل دیا گیا لیکن ہم سیاسی انتقام نہیں منصفانہ احتساب چاہتے ہیں۔
حیدرآباد میں میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ صوبائی خود مختاری آئین نے دی ہے اور ہم نے اپنے تحفظات وفاق تک پہنچا دیئے ہیں، سندھ اسمبلی میں پاس ہونے والی قرارداد کے جواب کے لئے وزیراعظم نواز شریف پر نظریں ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم وفاق کے ساتھ کسی قسم کا تصادم نہیں چاہتے، سندھ حکومت اور وفاق کے مابین ہونے والی غلط فہمیاں بات چیت کے ذریعے دور کرنے پر یقین رکھتے ہیں لیکن احتساب کے نام پر انتقام کا نشانہ نہ بنایا جائے، ہم منصفانہ احتساب چاہتے ہیں۔
نواز شریف کی حکومت جب بھی آئی تو انتقامی سیاست شروع ہوگئی، 30 سال سے ایک بھائی وزیراعظم دوسرا وزیر اعلیٰ ہے ان سے سوالات کیوں نہیں کئے جاتے۔
مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ ہم کراچی میں رینجرز آپریشن کے حامی ہیں لیکن دہشت گردوں کے سہولت کار پنجاب اور خیبرپختونخواہ سمیت پورے پاکستان میں موجود ہیں سب پرنظر رکھی جائے، جس پر مرضی ہو کیس بھی چلایا جائے لیکن داعش کے لوگ پنجاب میں گرفتار ہوئے ہیں اور کارروائیاں سندھ میں ہو رہی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ عمران خان نے طالبان رہنما کےعلاج کو تسلیم کیا لیکن ان کے خلاف اب تک کوئی کارروائی نھیں کی گئی، سندھ میں علاج کیا گیا تو گرفتار کر لیا جاتا ہے، جنھوں نے دہشت گردوں کے علاج کا اعتراف کیا ان پر بھی نیشنل ایکشن پلان لاگو ہونا چاہیئے۔