لاہور (جیوڈیسک) اپوزیشن لیڈر پنجاب حمزہ شہباز کا کہنا ہے کہ احتساب کے پیچھے انتقام کی بو آتی ہے، عمران خان اپنے دائیں بائیں دیکھیں کرپشن کرنے والے نظر آئیں گے، عمران خان اور ان کی حکومت کو سیاسی انتقام بہت مہنگا پڑے گا۔
نیب لاہور میں پیشی کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ عوام عمران خان کی حکومت کے اقدامات کو دیکھ رہے ہیں، انتقامی کارروائیاں آپ کے گلے کا پھندا بنیں گی، ایسا نیا پاکستان پاکستانی عوام نے مسترد کردیا ہے، جعلی احتساب کا دور زیادہ دیر تک چلنے والا نہیں اور ہم ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان صاحب آپ مسٹر کلین نہیں ہیں، بنی گالا کی تجاوزات پر قوم سے معافی مانگیں اور اگر ہمت ہے تو قوم کو حقائق بھی بتائیں، خیبرپختونخوا کے سرکاری ہیلی کاپٹر پر سیر سپاٹوں کی تفصیل بھی بتائیں۔
حمزہ شہباز نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا آپ کہتے ہیں کان کھول کر سن لیں 50 افراد کو گرفتار کروں گا، ہم نے مشرف کے دس سال بھی بھگتے ہیں، ہمیں کھوکھلے نعروں سے نہ ڈراؤ۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب کا کہنا تھا کہ احتساب کے پیچھے انتقام کی بو آتی ہے، عمران خان اپنے دائیں بائیں دیکھیں کرپشن کرنے والے نظر آئیں گے، ہوش کے ناخن لیں، معاشی حالات بہت خطرناک ہیں، ملکی زرمبادلہ ذخائر چند ہفتوں کے ہیں اور آپ احتساب کے پیچھے پڑے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ ایک ایک ارب ڈالر کے لیے در در کی ٹھوکریں کھا رہے ہیں اور ہم نے بھیک نہیں مانگی، سی پیک کی 50 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری انہی 5 سال میں ہوئی۔
حمزہ شہباز نے کہا کہ آپ قوم کے سامنے اپنی بہن علیمہ خان کے اثاثے اور ذرائع لے کر آئیں، آپ نے بے دردی سے غریبوں کی جھونپڑیاں گرادیں، نواز شریف نے اندھیرے ختم کیے اور دہشت گردی ختم کی کسی سے بھیک نہیں مانگی۔
حمزہ شہباز کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف اور شہباز شریف پر آج تک کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوسکی لیکن آپ کی وفاقی و صوبائی کابینہ میں نیب زدہ لوگ شامل ہیں، سب کی انکوائری ہونی چاہیے۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب کا کہنا تھا کہ 24 دسمبر کے احتساب عدالت کے فیصلے میں دور دور تک کرپشن کا ثبوت نہیں مل سکا جب کہ شہباز شریف کو صاف پانی میں بلایا جاتا ہے گرفتار آشیانہ میں کرلیاجاتا ہے اور تین مہینوں میں کوئی ثبوت نہیں مل سکا۔
حمزہ شہباز نے کہا بتانا چاہتا ہوں 90 ارب روپے میں پنڈی لاہور ملتان میٹروبس کے منصوبے مکمل ہوئے، پشاور کے بی آر ٹی منصوبے کی بھی انکوائری ہونی چاہیے۔