ملکی صورت حال پر سیاستدانوں کی سیاست، مذہبی رہنماؤں کے وعظ، میڈیا کے تجزیئے، صحافیوں کی تحریریں اور دانشوروں کی سر کھپائی جاری ہے اور رہے گی۔ان سب ہنگاموں کے باوجود ہماری اخلاقی ،معاشی اور معاشرتی صورتحال کسی بھی طور تسلی بخش نہیں ہے، سبب یہ ہے کہ ”بگڑی بنانے والے“سے ہمارا تعلق کمزور پڑچکا۔کروڑ ہا شکر ہے اس رحیم و کریم ذات کا جس نے ایک بار پھر ہمیں اس ماہ مبارک تک پہنچادیا جس میں اجڑے دل،بنجر روحیں،بدحال معاشرے کی بہتری و بھلائی کے لیے معمولی کوشش بھی سرخرو کر سکتی ہے ……
آیئے! ایک بار نظر دوڑائیں اپنے اعمال پر،جھانکیں اپنے گریبان میں، جائزہ لیں اپنے آپ کا کہ نیکیاں کتنی ہیں اور گناہوں کا بوجھ کس قدرہے؟آئیے! سجدہ ریز ہوجائیں اس کے حضوراوراسے راضی کرنے میں کوئی کسر نہ اٹھارکھیں۔ سحری و افطاری اور طاق راتوں کی گھڑیاں اپنے رب سے التجا ئیں کرتے ہوئے گزاردیں۔آئیے! دامن پھیلائیں کہ: یاالٰہی آپ کی رحمتوں اوربرکتوں کی برکھا برساتا ماہ رمضان جو ہم پر سایہ فگن ہو چکا ہے اس کے دنوں،راتوں حتیٰ کہ لمحوں کو بھی غنیمت جانتے ہوئے ہمیں اسے قیمتی بنانے اوراس سے بھرپور فائدہ اٹھانے کی توفیق عطا فرما ……پیغمبر رحمت صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّمکا اعلان ہے کہ آپ کی رحمت سے کوسوں دور جاپڑا اور بدنصیب ٹھہرا وہ شخص جس کی زندگی میں یہ ماہ غفران آیااوروہ اپنے گناہوں کی معافی حاصل نہ کر پایا۔اے غفورورحیم! ہمیں اس دوری اور بدنصیبی سے محفوظ فرما، ہمیں اس کے تقاضے نبھاہنے کی توفیق ارزاں فرما……نیکی کے راستے کی ساری رکاوٹیں ہٹادی گئیں، حصول رحمت کے لیے ماحول سازگار کرتے ہوئے ہمارے ازلی اورابدی دشمن کو مضبوط آہنی زنجیروں میں جکڑ کر قید کردیا گیا۔ الٰہی! ہمیں اس کے دجل وفریب سے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے محفوظ فرما ……اے ستر ماؤں سے بھی بڑھ کر رحیم وکریم! آپ نے ہماری محبت میں جنت کے دروازے کھول دیئے اورجہنم کے دروازوں کو بندکردیا،ہمیں جنت میں داخلے اور جہنم سے آزادی کا پروانہ عنائت فرما۔
پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم کی بشارت ہے کہ جس نے ایمان واحتساب کے ساتھ اس مہینے کے روزے رکھے اور قیام کیا،اس کے گزشتہ سارے گناہ مٹ جاتے ہیں،الٰہ العالمین! نامہ اعمال سے گناہوں کی سیاہی دھو ڈالنے والے روزے اور قیام نصیب فرما……یہ شہر الصبربھی ہے اور شہر الذکر بھی،اے پاک پروردگار! مشکلات اور پریشانیوں میں صبر کی توفیق دے اور انعامات،نوازشوں اورعنائتوں بلکہ ہر لمحہ اپنی یاد نصیب فرما،اپنے ذکر میں غفلت سے ہمیں محفوظ فرما……یہ شہرالصدقہ بھی ہے، محبوب پیغمبر صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّم اس مہینے میں آندھی سے بھی بڑھ کر تیزی کے ساتھ آپ کے راستے میں خرچ فرماتے تھے،اے مولائے کریم! ہمیں بھی اپنے محبوب کی سنت پر محبت سے عمل پیرا ہونے کا جذبہ عطافرما۔
یہ شہر المواساۃ یعنی باہم ہمدردی اورغمخواری کی تربیت کا مہینہ بھی ہے،کتنے ہی بے بس وبے کس و بے سہارا گردو پیش میں رہتے ہمارے بھائی بہن ایسے ہیں جو بچوں کی فیس،علاج کے خرچ اور دو وقت کی روٹی کے لیے بھی پریشان ہیں،اے رحیم وکریم! ہمارے دلوں میں ان کے لیے ہمدردی،محبت اور احساس بیدار فرما……یہ شہر الدعاء بھی ہے، التجاؤں اور مناجات کے ان ایام میں اے مجیب الدعوات ہمیں اپنی محرومیوں سے خلاصی کے لیے دامن پھیلانے کی توفیق سے نوازدے……یہ نزول قرآن کا مہینہ ہے،الٰہی! تلاوت قرآن سے ہمارے دلوں کو باغ وبہار کر اور کل قیامت کے دن قرآن اورروزے کو ہمارا سفارشی بنا۔
پکی فصلوں پر برستی شدید بارشیں، تباہی مچاتی ژالہ باری، بادلوں کی غضبناک گرج اوربجلی کی خوفناک کڑک بتارہی ہے کہ آپ ہم سے ناراض ہیں،ہم آپ کے غصے اور ناراضی کے کبھی متحمل ہوہی نہیں سکتے،اے غفاروستار آپ کی بخشش کی وسعتوں کا واسطہ، ہم سے راضی ہوجا……جان لیوا عذاب مہنگائی سے ہمیں نجات دے اور اچھے نیک دل حکمران نصیب فرما……رشتوں کی بابت پریشان والدین کے لیے آسانیاں فرمااور قائم رشتوں و ناطوں کی مٹھاس سے بہر ہ ور فرما……اولاد کی نعمت کے لیے ترستے بھائی بہنوں کو نیک صالح اولاددے اورجو صاحب اولاد ہیں ان کی اولاد کو والدین کی آنکھوں کی ٹھنڈک بنا…… قرض کے بوجھ تلے دبے ہوئے بھائیوں کو قرض سے خلاصی دے اور بیماریوں میں گھرے ہوؤں کو شفائے کامل عطا فرما……زندگی بھرراتیں مصلے پر کھڑے اور آنسو بہا بہا کے آپ کے محبوب صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلّمنے جو جو طلب کیا ہمیں بھی اس سے نواز دے اور جس جس شر سے پناہ چاہی ہمیں بھی محفوظ فرما۔
ہمارے والدین کریمین اور پیار بھرے رشتے ناطے جو ہم سے جدا ہوکر آپ کے ہاں حاضر ہوچکے،ان کی قبروں کو جنت کا باغیچہ بنادے اور انہیں جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام نصیب فرما۔……زمین کے کسی بھی خطے میں بستے مظلوم، بے بس وبے کس مسلمانوں کی غیبی مدد اور داد رسی فرما……وطن عزیز پاکستان کو اندرونی بیرونی سازشوں سے محفوظ فرما کر ترقی وخوشحالی سے ہمکنار فرما……ہمارے دلوں میں دبی جائز خواہشات و تمناؤں کو بن مانگے اپنی رحمت سے پورا فرما……ان گنت کوتاہیاں اور لغزشیں ہیں مگر الٰہی! بساط بھر کی گئی عبادت قبول اور اعمال صالحہ پر استقامت عطا فرما۔انجانے میں یا قصداً سرزد ہوجانے والی تقصیروں سے درگزر فرما……امن عامہ کے فقدان کے باعث اپنی ہی چھتوں کے نیچے خوفزدہ ہیں،الٰہی! جان ومال اور آبروؤں کو تحفظ نصیب فرما……بھولنے، بھٹکنے کے پیکر ہیں مگر آپ کی بے کراں رحمت سے پر امید ہیں، ہماری مناجات کو شرف قبولیت عطا فرما۔ آمین، آمین یا رب العالمین