کراچی: اربن ڈیموکریٹک فرنٹ (UDF)کے بانی چیرمین ناہیدحسین نے کہاہے اب کوئی سیاستدان اور حکمران اور ٹی ، وی چینلز کے مالکان اور کچھ ٹی ، وی اینکرز فوج کو تنقید کا نشانا بنانے کی کوشش نہ کریں کیونکہ وقت اور حالات نے ثابت کردیا ہے کہ حکمران اپنے اقتدار کیلئے کچھ بھی غلط کام کرسکتے ہیں جبکہ فوج اپنی زمین اور اپنے ملک کو بچانے کیلئے مگن رہتی ہے اور وہ دو اور دو کو صرف چار ہی کہتے ہیں پانچ ہزگز نہیں۔
جبکہ پانچ کہنے کا فن صرف سیاستدانوں کو آتاہے ، جمہوریت کا سہارا لیکر سیاستدانوں نے ملک کو دائو پر لگادیا جس سے ملک اور ادارے عدم استحکام کا شکار ہوئے ، کسی بھی حکمراں اور سیاستدان نے قوم کو عوام کے درپیش مسائل کی طرف توجہ دینے کی کبھی کوشش ہی نہیں کی، انہوں نے صرف اپنے مفادات کو اہمیت دی ، گزرے 25 -30 برسوں کے دوران ملک میں دہشتگردی ، انارکی اور خونہ ریزی بڑتی رہی اس گھمبیر صورتحال کو دیکھ کر قوم چیختی رہی ، میڈیا آگاہی دیتا رہا مگر تمام سیاسی جماعتیں اندھی ، بھری اور گو نگھی بنی قوم کے لٹنے کا تماشہ دیکھتی رہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ وار پارٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ ناہید حسین نے مزید کہا کہ عوام کے مسائل پر کوئی بھی سیاسی پارٹی ایک پیج پر نہیں آئیں ہاں اپنی کرسی بچانے اور مال غنیمت بٹورنے کیلئے ان سب کا اتحاد قابل دید ہے جیسا کہ سینیٹ کے الیکشن کے موقع پر دیکھا گیا۔ دوپہر کو کھانا وزیر اعظم کی طرف سے اور رات کا کھانا سابق صدر کی طرف سے جبکہ سینیٹ کے الیکشن میں سلیکشن کیا گیا اس لحاظ سے حکمرانوں کیلئے اب کوئی اپوزیشن موجود نہیں رہی جو کسی بھی زیادتی پر باز پرس کرسکیں۔
اس طرح احساس محروم اور بڑے گا خاص طور پر اہلیان کراچی خود کو غیر محفوظ سمجھنے پر مجبور ہوں گے یہ اچھی علامت نہیں ہے انہوں نے کہا قوم مہنگائی میں مبتلا رہی، ٹارگٹ کلنگ میں مرتی رہی ان کی زمینوں پر قبضے کیئے جاتے رہیں ، اغوا برائے تاوان میں انہیں اٹھایا گیا ، تاجروں سے بھتہ لیئے جاتے رہیں یہ سب ریکارڈ پر ہے اگر غلطی سے کسی نے ان سیاستدانوں اور حکمرانوں کے خلاف آواز بلند کرنے کی کوششیں کی تو ان کے اہل خانہ کو تشدد زدہ لاشوں کے تحفے ملیں اب اﷲ تعالیٰ نے ایسے اسباب پیدا کردئیے ہیں کہ ظالم اپنے انجام کو پہنچنے والے ہیں انہوں نے کہا آج پاکستان میں سیاسی جماعتوں کے نام پر مافیاز ہیں جنہیں جمہوریت کی الف، ب بھی نہیں معلوم حقیقی سیاسی کارکنوں کے مقابلے میں غیر سیاسی اور غیر سنجیدہ افراد فائز ہیں جن کا مقصد ملک چلانا نہیں صوبے چلانا نہیں بلکہ زاتی مفادات حاصل کرنا اور موجہیں کرنا ہیں اس کی بدترین مثال تھر کی ہے جہاں زندگی سسک رہی ہے جبکہ یہاں کے انتظامیہ پر سکون اور مطمئن ہے۔
کراچی انارکی میں مبتلاء ہے جبکہ مقامی حکومت غیر فعال کردار ادا کررہی ہے یہاں اپریشن کے باوجود مثبت نتائج آج تک سامنے ناآسکیں۔ ناہید حسین نے آخر میں کہا حالیہ دنوں میں وزیر اعظم نواز شریف چیف آف آرمی اسٹاف راحیل شریف ، آئی ایس آئی کے چیف رضوان اختر اور ڈی جی رینجرز کراچی میں آمن لانے کی جستجوں میں آئیںتھے مگر کیا وہ کامیابی حاصل کرلیں گے ؟؟ نہیں ہر گز نہیں اسکی وجہ یہ ہے کہ جب تک سندھ کی صوبائی انتظامیہ کو مکمل طور پر نہیں ہٹایا جائیگا اس وقت تک کراچی میں امن قائم ہو یہ ممکن ہی نہیں ہے کیونکہ کراچی کی انارکی موجودہ حکومت کے ہی گزرے دور میں تقریباً ساتھ اور آٹھ برسوں قبل شروع ہوئی تھی جسکا سلسلہ تا حال جاری ہے ۔ ایسی تلخ حقیقت کے بعد یہ توقع کرنا یہاں حالات بہتر ہوجائینگے تو اسے صرف دیوانے کا خواب ہی کہا جاسکتا ہے۔