اسلام آباد (جیوڈیسک) نواز شریف نے نون لیگ کی جنرل کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا سیاست سے بے دخل کرنے کی بار بار کوشش کی گئی، آپ بار بار مجھے سیاست میں داخل کرتے رہے۔ انہوں نے کہا میرے دل میں بہت غصہ ہے، اگر میں کہوں کہ غصہ نہیں تو یہ منافقت ہے، نواز شریف کا راستہ بند کرنے کیلئے بننے والا قانون مشرف کو واپس لوٹا دیا۔
نواز شریف نے کہا ہم نے پورے خلوص کے ساتھ ملک کی خدمت کی ہے، کوئی لالچ اور ذاتی مفاد نہیں، سب کو پتا ہے مجھے کس بنیاد پر نااہل کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ آپ نے مجھے آج پھر بڑے اعزاز سے نوازا، جی ٹی روڈ کے 4 روزہ سفر میں ساتھ دینے پر کارکنوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
میاں نواز شریف نے کہا آج یہاں پر چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کی نمائندگی ہے۔ انہوں نے کہا اللہ مجھے بھاری ذمہ داری اٹھانے کی ہمت اور توفیق عطا فرمائے، ان پریشانیوں کا جواں مردی سے مقابلہ کرنا سکھائے، مشن کی سچائی اور مقاصد کی لگن کے سامنے کوئی قوت نہیں ٹھہر سکی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان دنیا کی 7 ویں ایٹمی قوت سے قائم ہے، لیکنملک کو ایٹمی قوت بنانے والوں کو پھانسیاں دی جاتی ہیں، ملک بدر کیا جاتا ہے اور ہتھکڑیاں لگائی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا آج پاناما نہیں اقامہ پر وزیراعظم کو نکال دیا جاتا ہے، قوم سے سچ بولنا چاہیے تھا کہ نوازشریف نے کوئی کرپشن نہیں کی، ایک پیسہ بھی ناجائز طریقے سے نہیں کمایا۔
صدر مسلم لیگ ن نے کہا بدلتے تقاضوں کو نظر انداز کرنے والی قوموں کو وقت پیچھے چھوڑ دیتا ہے، ہمیں اپنی کمزوریوں اور کوتاہیوں کا جائزہ لینا چاہیے۔ انہوں نے کہا وہ کیا اسباب تھے جس نے ملک کو بحرانوں کا شکار کیا، سقوط ڈھاکہ جیسے سانحے قوموں کو ہلا کر رکھ دیتے ہیں۔
نواز شریف نے کہا کیا کسی ملک میں اپنے بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر وزیراعظم کو نا اہل کیا گیا؟، وکلا کنونشن میں 12سوال کیے تھے لیکن آج تک کسی کا بھی جواب نہیں ملا، تمیزالدین سے بینظیر کیس تک کیسے کیسے فیصلے سامنے آئے۔ انہوں نے کہا آئینی حلف کی خلاف ورزی کرنیوالےصادق بھی رہے اور امین بھی، کوئی جواز نہ ملا تو نظریہ ضرورت ایجاد کر لیا گیا، آئندہ انتخابات میں عوام پھر نوازشریف کو ووٹ دیں گے۔