لاہور (جیوڈیسک) مسلم لیگ ن کے ترجمان سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ آزاد عدلیہ کیلئے مسلم لیگ ن نے جدوجہد کی ہے، عدلیہ کے خلاف کوئی تحریک نہیں، بعض عدالتی فیصلوں پر تحفظات کا حق رکھتے ہیں، سیاسی جماعتوں کو ٹکرز کی ضرورت بھی ہوتی ہے اور سوشل میڈیا کا بھی ایک کردار ہوتا ہے۔
پرویز رشید نے گفتگو کرتے ہوئے کہا سیاست صرف ان کا شیوہ نہیں جو موثر تنقید پر پریس کانفرنس کر کے سیاست میں زندہ رہنا چاہتے ہیں جبکہ سیاسی جدوجہد سے ہمیشہ دور رہتے ہیں۔ انہوں نے کہا سیاسی کارکنوں اور جدوجہد کرنے والوں پر کسی کو تنقید کی اجازت نہیں دے سکتے۔
پرویز رشید نے کہا کہ سیاسی کارکنوں کی جدوجہد کے نتیجہ میں ہی پارلیمنٹ وجود میں آئی ہے اور اس کیلئے لوگ جیلوں میں جاتے ہیں سختیاں برداشت کرتے ہیں اور کچھ لوگ جدوجہد کا راستہ اختیار کرنے کے بجائے پارٹیوں کی بنا پر پارلیمنٹ میں آ جاتے ہیں اور پھر انہیں پارٹیوں کی پالیسی سے اختلاف ہونے لگتا ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر نے کہا کہ مسلم لیگ ن نے آزاد عدلیہ کی جدوجہد میں حصہ لیا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ آزاد عدلیہ میں فیصلے قانون آئین اور انصاف کی بنیاد پر ہوتے ہیں اگر فیصلے انصاف کی بنیاد پر نہ ہوں تو ان پر تحفظات ظاہر کرنا کوئی غیر قانونی عمل نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن میں اختلاف رائے کا حق ہے، پارٹی مفادات اور پالیسی پر اثرانداز نہیں ہونا چاہیے۔
پرویز رشید نے کہا کہ یہ ضروری نہیں ہوتا کہ صرف انتخاب لڑنے والے ہی پارٹی میں بالادست ہوں، پارٹی کے اندر جدوجہد کرنے والوں اور قربانیاں دینے والوں کی بھی اپنی حیثیت اور اہمیت ہوتی ہے، ہمارے کارکنوں نے مشرف دور میں مردانہ وار آمریت کا مقابلہ کیا، تب کچھ لوگ جدوجہد سے انکاری اپنے گھروں میں چھپے بیٹھے تھے۔
انہوں نے کہا کہ چودھری نثار اپنے دوست کو تو سمجھاتے جنہوں نے اپنی جماعت کا نام تو تحریک انصاف رکھا مگر وہ عدلیہ پر بھی برستے نظر آئے اور کسی بھی سطح پر انصاف کیلئے تیار نہیں۔