تحریر : عطا محمد قصوری پاکستان جب سے دنیا کے نقشہ پر قائم ہوا لاتعداد سازشوں، اپنوں کی منافقت سمیت زاتی فوائد نے کام دکھایا دن رات گزر ے اور آج ہم نے نصف صدی کا سفر طے بھی کرلیا ہمارے بعد بننے والے ممالک آج ہم سے کہیں آگے نکل گئے معاشی ، سیاسی حالات سمیت ہرمیدان میں انہوں نے بتایا کہ محنت اور خلوص نیت سے ہر چیز ممکن ہے ترقی ہم نے بھی کی مگر منافقت ، خودگرزی، جھوٹ و فریب، لوٹ مار اور مفادات کے تحفظ میں آج ہم جہاں کھڑے ہیں کل بلکہ کئی سالوں سے یہاں ہی کیوں ہیں پاکستان کے دوست ملک چین جنکی لازوال دوستی پر مجھ سمیت ہر پاکستانی کو ناز ہے مگر کیا وجہ ہے کہ جب سے انکے ساتھ ہمارہ اقتصادی راہداری منصوبہ فائنل ہوا ہمارے ازلی دشمن بھارت کو اچانک اتنی تکلیف کیوں ہونے لگی ہماری سیاسی قیادت نے جب اس تاریخ ساز منصوبے کو اپنی سپورٹ فراہم کی تب سے ابتک کیوں پاکستان کے حالات دن بدن خراب ہونے لگے ،
بلوچستان کے واقعات ، کے پی کے میں الیکشن اور اسکے بعد کی صورتحال ہمیں کجھ سبق تو نہیں دے رہی وزیراعظم پاکستان میاں محمدنواز شریف سمیت ہر سیاستدان یقینا اس حوالہ سے سخت پریشان ہے کہ ایک دوسرے پر الزام لگاکر کب تک ہم اپنے ااپ کو جھوٹی تسلی دینگے ایک طرف ہماری افواج پاکستان دہشت گردی ، انتہاء پسندی سے جنگ لڑ رہی ہیں دوسری جانب ہمارے عظیم سیاستدانوں نے انہیں ہر میدان میں جھونک دیا ہے الیکشن ہوں یا امن وامان کے مسائل ہماری افواج ہر جگہ پر مصروف ہے اور ہماری بہادر افواج اتنی با صلاحیت ہے کہ اگر ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالنی پڑے تو وہ ہمارے ان پیارے سیاستدانوں سے اچھا وطن عزیز کا نظام چلاتے ہیںاخر وجہ کیا ہے کہ ہمارے سیاستدان جن کا کام محض عوام کو جھوٹی تسلیاں دیکر وقت پاس کرنا ہوتا ہے
وہ یہ کام بھی ڈھنگ سے سرانجام نہیں دے پاتے انتخابات اول تو کروائے نہیں جاتے اور اگر ہمت کرکے کوئی کروا بھی دے توان انتخابات پرواویلا شروع کرکے ہم اس قدر شور ڈالتے اور اپنے اداروں کو کوستے ہیں کہ کسی اور مہذب معاشرے میں اسکی مثال نہیں ملتی پہلے عام انتخابات میں دھاندلی اوراسکے مسائل ابھی جاری ہیں کہ کے پی کے میںپاکستان تحریک انصاف کے وجود پر بھی دھاندلی کے داغ لگ گئے قتل و غارت کے واقعات نے ہر پاکستانی کے دل دہلا ء دئیے اس سے بھی بڑھ کر جب سابق وزیر اطلاعات کے پی کے میاں افتخار حسین کو قتل کے مقدمہ میں ہتھکڑیاں لگا کر جس تعصب کا مظاہرہ کیا گیا اورخودحکمران جماعت کے صوبائی وزیر امین گنڈا پور کو بیلٹ پیپر لیجانے کے الزام میں پہلے فرار بعد میں میڈیا کے شور مچانے پر گرفتارکروایا گیا وہ بھی سب کے سامنے ہے
India
بھارتی عزائم کھل کر سامنے آ گئے کہ وہ اس اقتصادی راہ داری پر کیا سوچ اور کررہا ہے ، ملکی مسائل ہوں، الیکشن کمیشن آف پاکستان ہو یا ہمارے آپس کے اختلافات تمام معاملات میں بھارت ٹانگیں اٹکا رہا ہے ،ہمارے معزز سیاستدانوں کو اس پر ہوش کے ناخن لینا پڑیں گے اور اپنا مثبت کردار پاکستان کی بقاء اور سلامتی کیلئے ادا کرنا ہوگا وزیراعظم پاکستان میاں محمدنواز شریف کو پاکستان کی موجودہ صورتحال پر تمام جماعتوں پر مشتمل اے پی سی بلاء کر تاریخ ساز ہمت دکھاناپڑے گی عمران خان سے لیکر تمام سیاستدان اس میں اختلافات بھلا کر آئیں اور اس میں مسلم لیگ ق سمیت اسمبلی سے باہر پاکستان عوامی تحریک جیسی تمام جماعتوں کو بھی مدعو کرنا چاہئے
تاکہ ایسا سسٹم واضح ہو جائے کہ اگلی حکومت کسی شخص یا پارٹی کی بنے مگر پاکستان کے مفادات کا تحفظ اور اس کی بقاء کی پالیسیاں چلتی رہیں خود کو مضبوط کرنے کی بجائے ادار ے مضبوط اور پاکستان کومضبوط کیا جائے تمام سیاستدان خد اکیلئے اس ملک کا سوچیں جنہیں بہت قربانیوں سے حاصل کیا گیا آج کے پاکستان میں مجھ سمیت ہر شخص کے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ ان کی آپس کی لڑائیوں نے برادریوں، لٹیروں، جاگیرداروں، اورعلاقوں کے ان افراد کو جگہ دیدی ہے جو ہمیشہ سیاست کو پیشہ سمجھ کر اپناتے اور پھر ہر ادارے کو اپنی پراپرٹی سمجھتے ہیں
آج قیام پاکستان کے دشمن اور مخالفت کرنے والے اس ملک کے حکمران بن بیٹھے اب تو بس کر دی جائے اور محض پاکستان کا سوچا جائے اچھے لوگ آئیںلوٹ مار ،منافقت، خود غرضی، جھوٹ اور محض اقتدار کا حصول ہی ہمار اایمان نہ ہو بلکہ شہریوں کی خدمت اورپاکستان کی ترقی زاتی مفادات سے بھی اہمیت رکھتی ہو تب بدلے گا پاکستان تب آئے کی تبدیلی تب ہو گا خوشحال پاکستان۔