سیاست سیاستدانوں کا مشغلہ

Opposition

Opposition

تحریر: روہیل اکبر

ایک طرف تحریک عدم اعتماد کی تیاریاں اپنے عروج پر ہیں تو دوسری طرف پنجاب حکومت نے بہت سے عوامی فلاحی کاموں کی منظوری دیدی ان پر آخر میں لکھوں گا پہلے کچھ سیاسی باتیں ہو جائیں بات بات پر سیاست سیاستدانوں کا مشغلہ توہے ہی ساتھ میں عوام بھی مزے لے رہی ہے اس وقت تمام اپوزیشن ایک پیج پر ہے اور حکومت اکیلی نہیں بلکہ عمران خان اکیلا سب کا مقابلہ کررہا ہے فرض کریں آج عمران خان سائڈ پر ہوجائے تو کل کو یہ اپوزیشن کس کا گریبان پکڑے گی ن والے جیالوں کو رگڑا لگائیں گے اور جیالے ن والوں پر الزامات کیبارش کردیں گے ماضی میں یہ سبھی ایک دوسرے کو گریبان سے پکڑ کر سڑکوں پر گھسیٹنے کی باتیں کرتے رہے اور آج اپنے آپ کو بچانے کے لیے سب مل بیٹھ کر حکومت کو فارغ کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

عمران خان کے سبھی اتحادی اس وقت اپنے اپنے مفادات کی خاطر مخالفوں سے گلے مل رہے ہیں چار سال عیش و عشرت میں گذارنے والے چاہتے ہیں کہ وہ اپنی دو چار سیٹوں کی نیلامی کرکے ایک ہی بار فائدہ اٹھا لے مسلم لیگ ق کا یہ آخری دور ہے اس کے بعد انکا اقتدار میں شامل ہونا ناممکن ہوگا رہی بات اپوزیشن کی انہوں نے تو ایک دوسرے کی ماضی میں جو عزتیں اچھالی تھی وہ یاد کرکے ابھی تک لوگ کانوں کو ہاتھ لگاتے ہیں پیپلز پارٹی کے جیالوں نے اسلام آبادکی فیصل مسجد میں جنرل ریٹائرڈ ضیا الحق(مرحوم)کے مزار کی بے حرمتی کرتے ہوئے جس طرح کی نعرے بازی کی وہ ایک مہذب معاشرے کے شہریوں کو زیب نہیں دیتی اس سے ہماری ذہنی اور اخلاقی پستی کا بھی اندازہ ہوتا ہے۔

اب آتے ہیں پنجاب حکومت کی کارکردگی پر وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اور انکی کابینہ نے بہت سے کاموں کی منظوری دیدی ہے ضابطہ فوجداری سیکشن 196کے تحت ڈپٹی کمشنر کو اختیارات تفویض کرنے کی منظوری کے ساتھ ساتھ جنوبی پنجاب کے لئے ملازمتوں میں کوٹہ مختص کرنے کا تاریخ ساز فیصلہ کیاہے اب وہاں ملازمتوں میں 32 فیصدکوٹہ ملا کریگا وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پنجاب کے دیگر پسماندہ اضلاع کے لئے بھی ملازمتوں میں کوٹہ مختص کرنے کیلئے کمیٹی کو سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کردی ہے حکومت نے پنجاب ریگولرائزیشن آف سروس ایکٹ2018میں ترمیم کی منظوری دی جس کے تحت بعض محکموں کے کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کرنے کیلئے قواعد وضوابط میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا۔

عدالتی احکامات کی روشنی میں آوارہ کتوں کیلئے برتھ کنٹرول پالیسی، پنجاب روڈ سیفٹی اتھارٹی ایکٹ 2020 اور پنجاب ڈرگز رولز2007میں ترامیم کی منظوری بھی ہوگئی ہے ڈسٹرکٹ کنزیومرپروٹیکشن کونسل کی تشکیل نو اور پنجاب پرائیویٹ سکولز ریگولیٹری اتھارٹی کے قیام کی منظوری بھی ہوچکی ہے یہ اتھارٹی پرائیویٹ سکولوں کوریگولیٹ کرے گی اور پرائیویٹ سکولوں کے طلبہ،والدین،اساتذہ شکایات کے ازالے کیلئے رجوع کرسکیں گے حکومت نے تمام محکموں کے ٹیلی فون آپریٹرز کی آسامیوں کوبھی اپ گریڈ کرنے کی منظوری دی ہے ایس ایچ اوز کو ڈرائنگ اینڈ ڈسپرسنگ آفیسر کے مالی اختیارات دینے کے ساتھ ساتھ پولیس میں اکاؤنٹنٹس(سینئر کلرک بی ایس14)کی 720آسامیاں کی منظوری اور کوٹ ادوو کے موضع گجرات میں ماڈل پولیس سٹیشن،اراضی سینٹراور ریسکیو 1122سٹیشن کے قیام کیلئے 4کنال اراضی منتقل کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا ہے۔

حکومت نے پنجاب وائلڈ لائف پروٹیکشن، پریزویشن، کنزویشن اینڈ مینجمنٹ ترمیمی ایکٹ 2007کے تحت نایاب نسل کے پرندوں کو فرسٹ شیڈول سے تھرڈ شیڈول اورفورتھ شیڈول سے تھرڈ شیڈول میں منتقل کردیا جائے گا سی پیک کے تحت کارپوریٹ فارمنگ کیلئے سرکاری اراضی لیز پر دینے کی اصولی منظوری دی گئی پنجاب میں 500ایکڑ سے5ہزار ایکڑ اراضی کارپوریٹ فارمنگ کیلئے استعمال ہوسکے گی کارپوریٹ فارمنگ کے فروغ سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے اورفوڈ سکیورٹی اورجدیدزراعت کو فروغ ملے گا اسکے ساتھ ساتھ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے پنجاب میں کچی آبادیوں کومالکانہ حقوق دینے کی پالیسی کو آئندہ کابینہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کردی پنجاب سہولت بازار اتھارٹی ایکٹ2021 بھی منظور ہوگیا ہے۔

اب صوبہ بھر میں مستقل بنیادوں پرانصاف سہولت بازار قائم کیے جائیں گے انصاف سہولت بازاروں میں عوام کو سستے داموں اشیاء ضروریہ فراہم کی جائیں گی پنجاب میں ٹڈی دل کے خلاف آپریشن کیلئے خریدی گئی پیسٹی سائیڈ کو فوری نیلام کرنے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا پنجاب میں الیکٹرک گاڑیوں کے ٹوکن ٹیکس پر 95فیصد استثنیٰ دینے کی منظوری دی گئی پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی کے آٹو میشن فیئر کولیکشن اوربس شیڈول سسٹم کے بارے میں انفارمیشن سسٹم آڈٹ رپورٹ برائے سال2019-20کی منظوری دی گئی اجلاس میں پنجاب کابینہ کے 49ویں اور50ویں اجلاس کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔اجلاس میں کابینہ سٹیڈنگ کمیٹی برائے فنانس اینڈ ڈویلپمنٹ کے 64ویں،65ویں، 66ویں، 67ویں اور 68ویں اجلاسوں کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔اجلاس میں کابینہ سٹیڈنگ کمیٹی برائے قانونی امور کے 75ویں،76ویں،77ویں،78ویں اور79ویں اجلاسوں کے فیصلوں کی توثیق کی گئی آخر میں ایک بات کہ سردار عثمان بزدار کی تبدیلی کے حوالہ سے بہت سی افواہیں گردش کررہی ہیں یہ صرف افواہیں ہی رہیں گی ہوگا کچھ نہیں یہی سیٹ اپ پانچ سال مکمل کریگا۔

Rohail Akbar

Rohail Akbar

تحریر: روہیل اکبر