عید الفطر کی آمد بھکاریوں کی فوج کا شہر پر حملہ عوام کی زندگیاں اجیرن ہو گئیں تفصیل کے مطابق رمضان المبارک کا آخری عشرہ شروع ہوتے ہی شہر کے گرد و نواح میں سینکڑوں بھکاری خیمہ زن ہو گئے ہیںبھکاریوں کے ٹولے طلوع آفتاب کے وقت شہر کا رخ کرتے ہیں بھیک مانگنے والوں میں بوڑھے ،بچے ،خواتین اور دوشیزائیں شامل ہیں جو مختلف لبادے اوڑھ کر شہریوں کو بے وقوف بناتے ہوئے جیبوں پر ڈاکے ڈال رہے ہیں جبکہ بھکاری دوشیزائیں رمضان المبار ک کے تقدس کا خیال نہ کرتے ہوئے نوجوانوں کو کھلے عام دعوت گناہ دے کر انہیں بے اہ روی کا شکار کرنے میں اہم کردار ادا کر رہی ہیںاور اس بات کا انکشاف بھی ہوا ہے۔
کہ بھکاری حضرات ڈرگز کے گنوئونے دھندہ میں بھی ملوث ہیں۔شہریوں نے سینکڑوں بار بھکاریوں بستیوں کا خاتمہ کرنے کیلئے آواز اٹھائی مگر کسی بھی ذمہ دار کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگی۔جب بھی شہر کے گر د و نواح میں بھکاری خیمہ ز ن ہوئے ہیں تو حلقہ میں ڈکیتی اور چوری کی وارداتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔او ر یہ بات بھی علم میں آئی ہے کہ بھکاری قبیلہ کے مرد حضرات ایک سے زائد شادیاں کرتے ہیں تا کہ زیادہ بچے پیدا کرکے ذریعہ آمدن کو بھی بڑھایا جا سکے۔جبکہ مر د حضرات تمام دن خیموں میں جوائ کی بازیاں لگاتے نظر آتے ہیں۔
کئی بھکاری قبیلے ایسے بھی ہیں جو گزشتہ کئی دیہائیوں سے مذہبی تہواروںکا پیرمحل میں خیمہ زن ہوتے آ رہے ہیں اور ان میں بعض قبیلے ایسے بھی ہیں جو آج بھی بتوں اور آگ کی پوجا کرنے کے ساتھ مردار جانور کھانے سے بھی گریز نہیں کرتے۔بھیک کی لعت کا خاتمہ کرنے کیلئے شہر کے نوجوانوں نے عرصہ تقریباً 5سال قبل “انسداد کرائم کونسل “کے نام سے ایک تنظیم بھی بنائی تھی جس کے سرپرست اعلیٰ سابقہ یونین ناظم چوہدری خالد سردار تھے۔شہرمیں انسداد کرائم کونسل کے قیام کے بعد بھکاری خیمہ بستیوں کا خاتمہ بھی ہو گیا تھا۔
مگر مناسب سرپرستی نہ ہونے کی وجہ سے آہستہ آہستی کرائم کونسل دم توڑ گئی جس کی وجہ سے مسلسل کئی سالوں سے بھکاریوں نے شہریوں کی زندگیاں اجیرن کر رکھی ہیں۔سروے کے دوران بھکاریوں نے بتایا کہ روز بروز بڑھنے والی مہنگائی کی وجہ سے دیگر شہریوں کی طرح ہم بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔آج کے دور میں ہمیں سکوں کی صورت میں بھیک لینا اچھا نہیں لگتا۔ حکومت کو چاہئے کہ کوئی ایسا لائحہ عمل تیار کیا جائے جس سے ہماری آمدن میں بھی اضافہ ہو سکے کیونکہ ہم بھیک مانگنا چھوڑ نہیں سکتے۔ہمارے آبائو اجداد بھی بھیک کے شعبہ سے منسلک رہے ہیں۔دیگر مزدوری کرنا ہمارے لئے آسان نہیں اور ہم نے بھیک مانگنے کیلئے اپنے شیڈول ترتیب دے رکھے ہیں اور سال بھر میں تقریباً آدھے سے زیادہ ملک گدھے ریڑھوں پر گھوم لیتے ہیںاور قبیلوں کے حساب سے یہ تہہ کیا جاتا ہے۔
کون سا قبیلہ کس شہر میں خیمہ زن ہو گا۔جبکہ شادی بیا کی تقریبات میں ہمیں خاصی آمد ن ہو جاتی ہے۔ہماری بھی خواہش ہے کہ ہمارے بچے بھی پڑھ لکھ کر اچھے شہری بن سکیں مگر بچپن سے ہی ان کی ایسی تربیت کر دی جاتی ہے کہ وہ وقت کے ساتھ ساتھ خود ہی بھیک مانگنا شروع کر دیتے ہیں اور دوران سفر بہت سی اموات طبی امداد ملے بغیر ہی ہو جاتی ہیں جہاں پڑائو ہوتا ہے وہیں مرحوم کو دفن کر دیا جاتا ہے۔ہمارے قبیلے کے جو افراد فوت ہو چکے ہیں ان کی قبروں کا کہیں بھی نام و نشان نہیں جب کبھی ان راہوں سے گزر ہو تو ان کو یاد ضرور کیا جاتا ہے۔بھیک مانگنے کے دوران ہیں بہت سے تلخ جملوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے مگر ہم نفسیاتی طور پر اپنے سامنے کھڑے فرد کو قابو کر کے اس کی جیب سے روپے نکلوا لیتے ہیں۔
دنیا کے کسی بھی ملک جایا جائے تو بھکاری ہر جگہ موجود ہے۔ہماری خیمہ بستیوں اور بھیک کو ختم کرنے کیلئے ہر دور میں آواز اٹھائی جاتی ہے مگر ہم آج بھی اپنے شعبہ سے وابستہ ہیں اگر انتظامیہ کی جانب سے ہمیں تنگ کیا جائے تو ہم قبیلوں کی صورت میں دوسرے شہریوںکا رخ کر جاتے ہیں۔گھوڑ ے پالنا بھی ہمار ا شوق ہے اور دور دراز سے شوقین حضرات ہم سے گھوڑے خرید کرنے کیلئے آتے ہیں اور ہم گھوڑے کی منہ مانگی قیمت وصول کرتے ہیں۔ جبکہ دوسر ی جانب سے انسدادکرائم کونسل کے عہدیداران محمد خالد MK،نعیم اختر جانباز ،محمد نوید کمانڈو ،محمد ندیم وغیرہ نے بتایا کہ اگر تحصیل انتظامیہ ہماری سر پرستی کرے تو چند دنوں میں شہر کے گرد و نواح سے تمام بھکاری بستیوں کا خاتمہ یقینی بناڈالیں گے۔اور شہرمیں ہونے والے سٹریٹ کرائم میں بھی خاطر خوا ہ کمی واقع ہو گی۔
Awami Tehreek
) رہنمائ جماعت اہل سنت مفتی علامہ محمد اکبر رضوی ،رہنمائ جماعت اسلامی طارق محمود فاروقی ،تحصیل صدر PTI میاں اختر جاوید ایڈووکیٹ ،تحصیل امیر جماعة الدعوة محمد ابو تراب ،رہنما عوامی تحریک شوکت علی خاں بلوچ ،سماجی شخصیات عالمگیر مجاہد ،چوہدری اسلم مجاہداورآرگنائزر پیرمحل ڈویلپمنٹ کونسل میاں خادم حسین ،سٹی صدر PTIملک محمد ثاقب سہیل تمیمی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کی شہادت پر دل خون کے آنسو رو رہا ہے جبکہ اسرائیلی دہشت گردی پر امریکہ اورطاقتوں کی خاموشی یہ ظاہر کر رہی ہے کہ ایک سوچی سمجھی ساش کے تحت دنیا بھر میں مسلمانوں کی نسل کشی کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلسل کئی سالوں سے فلسطینی عوام حق خود ارادیت کیلئے آواز بلند کر رہے ہیں مگر ان کی آواز کو بندوق کی سنگینوں سے دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔
موجودہ حالات میں امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ فلسطینی عوام کا بھر پور ساتھ دیں۔اگر ایسے حالات میںاسرائیل فلسطینی عوام پر ظلم و بربریت کے مظالم ڈھاتا رہا تو ملک دشمن طاقتیں ہر محاذ پر مسلمانوں کو ٹکڑوں میں تقسیم کر کے اپنے مذموم مقاصد حاصل کرتی رہیں گی۔جبکہ فلسطین او ر کشمیری عوام پر مظالم پر اقوام متحدہ کی پر اسرار خاموشی یہ ظاہر کرتی ہے کہ وہ بھی صہیونی طاقتوں کی لونڈی کا کردار اداکر رہی ہے۔
بحیثیت مسلمان ہماری اولین ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے فلسطینی اور کشمیری بھائیوں کی حمایت کیلئے ہر پلیٹ فارم پر آواز اٹھائیں اور حکمران سیاسی جماعت پر بھی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کو رکوانے کیلئے امریکہ کے سامنے اپنے مطالبات پیش کرے۔اگر پھر بھی شنوائی نہیں ہوتی تومسلم دشمن ممالک سے تمام تجارتی و سفارتی تعلقات ختم کر دیئے جائیں۔
سابقہ ڈپٹی چیئرمین بلدیہ چوہدری فقیر محمد شاہد نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاک فوج کے شمالی وزیرستان میں جاری آپریشن ضرب عضب کے متاثرین ہمارے بھائی ہیں جن کی مالی امداد اور کھانے پینے کی اشیائ فراہمی ہماری اولین ذمہ داریوں میں شامل ہے ماہ رمضان المبارک کے بابرکت مہینہ میں ہم متاثرین شمالی وزیرستان کی دل کھول کر امداد کر کے خدا تعالیٰ کی بارگاہ سے نیکیوں کا خزانہ حاصل کر سکتے ہیں اور موجودہ نازک حالات میں ملک کی تمام اپوزیشن سیاسی جماعتوں سمیت مذہبی لیڈران بھی حکمران سیاسی جماعت اور پاک فوج کا بھر پور ساتھ دیں تاکہ ایک دہائی سے زائد عرصہ سے جاری دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں فتح حاصل کی جا سکے انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف لڑتے ہوئے پاک فوج کے افسران اور جوانوں نے ملکی دفاع اور وطن عزیزکے شہریوں کی حفاظت کے لئے اپنا آج ہمارے کل پر قربان کر دیا۔
اگر نازک حالات میں ملک میں کھینچا تانی کی سیاست جاری رہی تو ناصرف جمہوریت ڈی ریل ہو گی بلکہ دہشت گرد اور ملک دشمن طاقتیں اپنے مذموم مقاصد حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گی وقت کا تقاضا یہی ہے کہ تمام سیاستدان اور مذہبی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر متحد ہو کر ملک دشمن طاقتوں پر یہ ثابت کر دیں کہ ہم ایک متحد قوم ہیں۔علاوہ ازیں چوہدری فقیر محمد شاہد نے ہزاروں روپے کا عطیہ متاثرین شمالی وزیر ستان کیلئے تحصیل انتظامیہ کے حوالے کیا۔
سیاسی شخصیت لاکھوں روپے کے چوری کرنے والا چور گرفتار۔تفصیل کے مطابق میاں محمد آصف جاوید کی رہائشگاہ چک نمبر 681/22گ ب میں عرصہ تقریباً 2ماہ قبل چوروں کے گرو ہ نے گھر سے اس وقت طلائی زیورات سمیت دیگر قیمتی اشیائ لوٹ لیں تھیں جب گھر کے افراد کہیں گے ہوئے تھے۔چوری ہونے والے موبائل فون سے ہونے والی کالز کا ڈیٹا نکلوانے کے بعد پولیس نے ایک ملزم کو گرفتار کر لیاتھا جبکہ دیگر کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جار ہے ہیں۔