اسلام آباد (جیوڈیسک) الیکشن کمیشن نے انتخابات میں ایک سے زائد ووٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔ جن لوگوں کے ایک سے زائد ووٹ ڈالنا ثابت ہو گیا، ان کے خلاف ضابطہ فوجداری کے تحت کارروائی کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے انتخابات میں ایک سے زائد ووٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کیلئے نادرا کی جانب سے تصدیق کیے گئے حلقوں کا ریکارڈ منگوا لیا ہے۔ ایڈیشنل سیکریٹری شیر افگن نے کہا ہے کہ جن لوگوں کے ایک سے زائد ووٹ ڈالنا ثابت ہو گیا، ان کے خلاف ضابطہ فوجداری کے تحت کارروائی کریں گے۔
الیکشن کمیشن نے 11 نئی سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن کی منظوری بھی دے دی ہے، جس کے بعد سیاسی جماعتوں کی تعداد 281 ہو گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے جماعت اسلامی پر پابندی عائد کرنے کی درخواست بھی مسترد کردی ہے۔ عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 151 ملتان سے ایک آزاد امیدوار نے جماعت اسلامی پرپابندی عائد کرنے کی درخواست دی تھی۔
درخواست گزار نے موٴقف اختیار کیا تھا کہ جماعت اسلامی اسلام کے نام پر چندہ اکٹھا کرتی اورانتخابات میں خرچ کرتی ہے۔ الیکشن کمیشن کا کہناہے کہ اسے کوئی ثبوت نہیں دیا گیا، پابندی عائد کرنا بھی اس کی ذمے داری نہیں۔