ہم سب جانتے ہیں کہ انار مفید ہے۔ قدیم زمانے میں بھی یونانی اور مصری باشندے انار کو صحت بخشی کی علامت سمجھتے تھے۔ حالیہ تحقیق کے مطابق انار سے درج ذیل فائدے حاصل کیے جا سکتے ہیں۔ انار کے بیجوں میں نشاستہ ہوتا ہے۔ ایک سو گرام بیجوں میں 83 حرارے (کیلوریز) ہوتے ہیں۔ انار توانائی بخش پھل ہے لہٰذا اسے کھانے کے بعد آپ فرحت محسوس کرتے اور سارا دن چاق و چوبند رہتے ہیں۔ اگر آپ ڈائٹنگ کر رہے ہیں تو انار کھائیے، اس لیے کہ اس میں ریشہ ہوتا ہے اور اسے کھانے سے بھوک کم ہو جاتی ہے۔ یہ آپ کے ہضم اور جذب کے نظام کو درست رکھتا ہے۔
ڈائٹنگ کرنے والوں کے لیے ایک مؤثر غذا ہے۔ قوت مدافعت بڑھاتا اور گرتے بالوں کو روکتا ہے۔ وٹامن سی سے وقت مدافعت میں اضافہ ہوتا ہے۔ انار میں سیب اور دوسرے پھلوں کی نسبت چار گنا زیادہ وٹامن سی ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ وٹامن ای کی مناسب مقدار بھی ہوتی ہے۔ انار کا آٹھ اونس رس روزانہ پینے سے چہرے کے مہاسے ختم ہو جاتے ہیں اور چہرہ چمکنے لگتا ہے۔ یہ موسم سرما میں آپ کی جلد کو نرم و ملائم رکھتا اور پانی کی کمی کو پورا کرتا ہے۔ انار سر کے بالوں کی جڑوں کو مضبوط کرتا اور انہیں گرنے سے روکتا ہے۔
اسی بنا پر لوگ انار کا تیل سر میں اور جلد پر لگاتے ہیں۔ انار کے رس میں سبز چائے سے زیادہ مانع تکسید (AntiOxidants) ہوتے ہیں، اس لیے یہ بہت سے امراض کو ختم کرتا ہے۔ اس کا رس باقاعدگی سے پیا جائے تو قلولون (بڑی آنت)، سینے اور غدہ قدامیہ کے سرطان کے خلاف مدافعت پیدا ہوتی ہے۔ انار کے چھلکے کے سفوف سے جلد کے سرطان میں کمی آ جاتی ہے۔ چناں چہ سرطان کے ماہرین انار کے چھلکے کے سفوف کو پابندی سے کھانے کی ترغیب دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ انار میں فولاد، پوٹاشیم اور مینگنیز بھی ہوتے ہیں جن سے صحت اچھی ہوتی ہے۔ حاملہ خواتین کے لیے فائدہ مند ہے۔
دوران حمل یہ نہ صرف خون میں سرخ ذرات کی کمی کو دور کرتا ہے بلکہ زچگی کے دوران تشنج پر بھی قابو رکھتا ہے۔ انار میں شامل اجزا سے بلڈ پریشر اور کولیسٹرول میں کمی آ جاتی ہے۔ انار شریانوں کو صاف رکھتا ہے اور خون میں تھکے نہیں پڑنے دیتا۔ چناںچہ اس کا رس پینے سے دل کو تقویت ملتی ہے۔ انار دانوں کو سلاد کے ساتھ شامل کیجیے۔ اس کا رس پئیں یا میٹھی ڈش بناتے وقت انار کے دانے اس میں شامل کر لیجیے، مگر کسی بھی طریقے سے اسے ضرور کھائیے۔ یہ صحت کے لیے فائدے مند پھل ہے۔