پشاور (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے باغی رکن ایم پی اے جاوید نسیم نے الزام عائد کیا ہے کہ ان کی والدہ کو بالوں سے پکڑ کر کھینچا گیا۔ جاوید نسیم کا کہنا ہے کہ وہ غریب ہیں لیکن ضمیر فروش نہیں، عسکریت پسند متحدہ میں نہیں بلکہ پی ٹی آئی میں موجود ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے باغی ایم پی اے جاوید نسیم کے حامیوں نے پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
مظاہرین نے جاوید نسیم کے حق میں نعرے لگائے اور انہیں عام آدمی قرار دیا۔ اس موقع پر ایم پی اے جاوید نسیم بھی وہاں پہنچے اور کارکنوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ پریس کلب کے سامنے سڑک پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم پی اے جاوید نسیم کا کہنا تھا کہ وہ غریب آدمی ہیں اور ملک کے 98 فیصد غریبوں کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ ضمیر فروش نہیں اسی لئے سینیٹ انتخابات میں انہوں نے ووٹ ہی نہیں ڈالا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر وہ ووٹ ڈالتے تو انہیں کہا جاتا کہ وہ بک گئے ہیں۔ اس لئے انہوں نے ووٹ ہی نہیں ڈالا۔ جاوید نسیم نے الزام عائد کیا کہ ان کی والدہ کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا گیا۔
عسکریت پسند متحدہ میں نہیں بلکہ پی ٹی آئی میں ہیں۔ ہارس ٹریڈنگ کا الزام لگانے والے کو پتہ نہیں کہ میں عام آدمی ہوں مجھے بدنیتی کی بناء پر پارٹی سے نکالا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہیں کسی کا باپ بھی پارٹی سے نہیں نکال سکتا۔ انہوں نے اس حوالے سے قانونی جنگ لڑنے کا بھی اعلان کیا۔