اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ میں زیر التوا غریب قیدیوں کے مقدمے سرکاری اخراجات پر لڑنے کے لئے 3 رکنی کمیٹی قائم کر دی گئی۔
کمیٹی چیف جسٹس ناصر الملک نے فل کورٹ میٹنگ کی سفارش پر بنائی ہے جس میں جسٹس آصف سعید خان کھوسہ، جسٹس سرمد جلال عثمانی اور جسٹس اعجاز افضل خان شامل ہیں۔ فل کورٹ میٹنگ کی سفارش پر وکیل کی فیس میں 150 فیصد اضافہ کرتے ہوئے 6 ہزار سے بڑھا کر 15 ہزار روپے کر دی ہے جو سرکارادا کریگی۔
کمیٹی نے اپنے پہلے اجلاس میں غریب قیدیوں کے مقدمات سرکاری اخراجات پر لڑنے والے وکلا کے موجودہ پینل کو ختم کر دیا اور نئے وکیلوں کا پینل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ججوں کی کمیٹی نے اس ضمن میں وکلا سے درخواستیں طلب کرنے کا آرڈر بھی جاری کردیا۔ پینل میں شامل ہونے کیلیے سپریم کورٹ میں وکالت کا لائسنس لازمی شرط ہوگی تاہم ان وکلا کو ترجیح دی جائیگی جو فوجداری مقدمات لڑنے کا تجربہ رکھتے ہوں۔