اسلام آباد (جیوڈیسک) پاکستان کے وفاقی وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ لوگ روز جنازے اٹھا کر تنگ آ گئے ہیں۔ عوام میں مایوسی ہے، ناقص سکیورٹی کے ذمہ داروں کو برطرف کر دینا چاہئے، صوبائی حکومت سے اس حوالے سے پوچھوں گا۔ وزیر داخلہ نثار نے کہا ہے کہ صرف انصاف کی رٹ لگانے سے کچھ نہیں ہوگا بلکہ انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے۔
نیشنل پولیس اکیڈمی اسلام آباد میں پاسنگ آؤٹ پریڈ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آج ہم سب کیلئے دکھ کا لمحہ ہے۔ کوئٹہ میں بڑی تعداد میں قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔ انہوں نے کیڈٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ الرٹ رہیں کیونکہ آپ کی طاقت آپ کا ایمان ہے اسی کو لے کر آگے چلنا ہے۔ چھوٹے سے چھوٹے جوان کو تھپکی دیں اور ساتھ لے کر چلیں۔
انہوں نے کہا کہ شہدا نے اپنے خون سے قربانیوں کا نیا باب روشن کیا۔ افواج پاکستان اور پولیس ہر روز قربانیاں دے رہی ہیں۔ دہشت گردی پہلے اندر سے ہوتی تھی اور اب سرحد پار سے کارروائی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کہیں خامی ہوتی ہے تو دہشت گردی کے واقعات ہوتے ہیں لہذا اگر کہیں روگردانی ہوئی ہے تو ذمے داروں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے اور اگر سکیورٹی ناقص تھی تو ذمے داروں کو بھی برطرف کرنا چاہیے۔
دہشت گردی کے حوالے سے کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے۔ میڈیا سے گفتگو میں وزیرداخلہ نے کہاکہ صوبائی حکومت سے پوچھوں گا الرٹ کے باوجود انتظامات کیوں نہیں کئے گئے، جو ذمہ دار ہوا اس کے خلاف کارروائی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ دشمن ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہا ہے۔ سانحہ کوئٹہ نے سکیورٹی اداروں کی محنت ضائع کی۔ دہشت گرد اب سرحد پار سے آپریٹ ہوتے ہیں، الرٹ رہنا ہو گا۔ نثار نے مجموعی طور پر بہترین کارکردگی پر اے ایس پی ڈاکٹر محمد سمیع ملک سمیت دیگر اے ایس پیز کو خصوصی انعامات‘ تعریفی اسناد سے نوازا اور سانحہ کوئٹہ کے شہدا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لئے خصوصی دعا کرائی۔