لاہور (جیوڈیسک) پاکستان میں پاپ میوزک کی ملکہ نازیہ حسن کو مداحوں سے جدا ہوئے 17 سال بیت گئے لیکن ان کے گیتوں کی مقبولیت آج بھی کم نہ ہو سکی۔
چاند چہرے اور چمکتی آنکھوں والی شرمیلی سی لڑکی نازیہ حسن کو خدا نے گلوکاری کی ایسی صلاحیت سے نوازا تھا جس نے چھوٹی عمر میں ہی ایک زمانے کو اپنا گرویدہ بنا لیا۔
نازیہ حسن نے گلوکاری کا آغاز بچپن میں ہی کر دیا ۔ انہوں نے پندرہ برس کی عمر میں بھارتی فلم کے لیے گانا گیا اور ان کی گلوکاری کی ڈنکا سرحد پار بھی بجنے لگا۔
نازیہ حسن کی آواز میں ایسا اثر تھا کہ سننے والے مسحور ہو جاتے تھے ۔ برصغیر میں پاپ موسیقی کی بانی مانی جانے والی نازیہ حسن کے گیتوں کی جلترنگ آج بھی کانوں میں رس گھولتی ہے ۔ اپنے بھائی زوہیب حسن کے ساتھ چار میوزک البمز ریلیز کیے ۔
انکا انداز گلوکاری ہم عصر گلوکاروں کے مقابلے میں جدا گانہ تھا۔ پاپ میوزک کی اس شہزادی کے دلنشیں نغموں کو شائقین بھول نہیں پائے۔
گلوکاری میں لاکھوں دلوں پر راج کرنے والی نازیہ حسن کی ازدواجی زندگی اتار چڑھاؤ کا شکار رہی۔
نازیہ حسن کی زندگی کے آخری سال کینسر کے خلاف لڑتے لڑتے گزرے۔ 35 برس کی عمر میں تیرہ اگست 2000ء کو لندن میں انتقال کر گئیں۔ اپنے خوبصورت گیتوں کی وجہ سے وہ اپنے پرستاروں کے دلوں میں آج بھی زندہ ہیں۔