پوپ کا متوقع دورہ اسرائیل، انتہا پسند یہودی نظر بند

Pope Francis

Pope Francis

مقبوضہ یروشلم (جیوڈیسک) اسرائیلی پولیس نے کیتھولک مسیحی پوپ فرانسس کی اسرائیل آمد کے موقع پر انتہا پسند یہودیوں کو نظر بند کر دیا ہے۔ انتہا پسند یہودیوں نے پوپ کے دورے کے موقع پر گڑبڑ کرنے کی منسوبہ بندی کی تھی۔

پولیس کے ترجمان میکی روزن فیلڈ کے مطابق دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے یہودی کارکنوں کو ان کی گڑبڑ کے ارادوں کی وجہ سے بند کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنی اشتعال انگیز اور غیر قانونی سرگرمیوں سے باز رہیں۔ پوپ تین دن کے دورے پر مشرق وسطیٰ آ رہے ہیں۔ پولیس کی طرف سے جاری کئے گئے حکم کے مطابق انتہا پسند یہودیوں کو یروشلم کے پرانے شہر کی طرف آنے سے روک دیا گیا ہے۔

انہیں یہ بھی حکم دیا گیا ہے کہ یہ لوگ پوپ کے قریب جانے کی کوشش نہ کریں۔ واضح رہے حالیہ دنوں میں ہی عرب مخالف اور عیسائی مخالف عناصر نے مسیحیوں کے مقدس مقامات پر جانے والے عیسائیوں کو وحشیانہ انداز میں گھسیٹا تھا حتیٰ کہ پرانے یروشلم میں رومن کیتھولک مرکز کے باہر بھی لوگوں کو گھسیٹا اور مار پیٹا تھا۔

انتہا پسند یہودیوں نے عیسائی گرجا گھروں، مونٹیسروں، مسلمانوں کی مساجد کے علاوہ اسرائیلی فوجی مراکز پر بھی یلغار کی۔ یہودی انتہا پسند آباد کاروں کا یہ گمان ہے کہ اسرائیلی حکومت کی پالیسیاں فلسطینیوں کی حمایت میں ہیں۔ پوپ فرانسس اردن، مغربی کناارے اور اسرائیل کا تین روزہ دورہ ہفتے کے روز سے شروع ہو رہا ہے۔ اس موقع پر سکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات کئے گئے ہیں۔