منیلا (جیوڈیسک) سری لنکا سے فلپائن اپنے ہوائی سفر کے دوران اہم گفتگو کرتے ہوئے پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ آزادی اظہار کسی بھی انسان کا بنیادی حق ہے لیکن اس کی بھی حدود ہیں۔ ہر مذہب کا اپنا وقار ہوتا ہے۔
کسی کو بھی مذہب کا مذاق اڑانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔ فرانسیسی اخبار چارلی ہیبڈو میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے ردعمل میں 12 افراد کی ہلاکت کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ” کسی بھی عقیدے کا مذاق نہیں اڑانا چاہیے اور نہ ہی توہین کرنی چاہیے جس سے لوگوں میں اشتعال پیدا ہو ۔ پوپ فرانسس نے اشتعال انگیزی سے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ آزادی اظہار کا حق ذمہ داری کے ساتھ عام بھلائی کیلئے ہی ہونا چاہیے۔
واضع رہے کہ اس سے قبل اپنے ایک بیان میں پوپ فرانسس نے دنیا بھر کے مسلمان رہنمائوں پر زور دیا تھا کہ وہ اسلام کے نام پر ہونے والی ’دہشتگردی‘ کی مذمت کریں۔ انھوں نے کہا کہ عالمی سطح پر تشدد کی مذمت سے اکثر مسلمانوں کے بارے اس مخصوص تصور کو بدلا جا سکے گا۔ پوپ فرانسس نے ان لوگوں کی بھی مذمت کی تھی جو تمام مسلمانوں کو دہشتگرد کہتے ہیں۔