کراچی (اسٹاف رپورٹر) مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں قومی امنگوں و ضروریات کے برخلاف فوج کی دہشتگردی کیخلاف آپریشن میں مصروفیت کو جواز بناکر مردم شماری مو ¿خر کرنے کے فیصلے پر اظہار تاسف کرتے ہوئے پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما سردار خادم حسین سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ اور خان آف بدھوڑہ یحییٰ خانجی تنولی ودیگر نے کہا کہ فوج یقینا ملک وقوم کا مستقبل محفوظ بنانے کی جدوجہد میں مصروف ہیں جو قابل ستائش و تحسین عمل ہے۔
جس کیلئے پوری قوم افواج پاکستان پر فخر واعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اس کی ممنون و مشکور بھی ہے مگر مردم شماری بھی قومی ضرورت ہے جس سے اجتناب یقینا مضمرات کا باعث ہے اور مشترکہ مفادات کونسل نے مردم شماری کے التواءکے فیصلے کے ذریعے ان مضمرات کو دعوت دیکر ثابت کردیا ہے کہ یہ مشترکہ مفادات کونسل ہے ”قومی مفادات کونسل “ نہیں ہے اسلئے قومی مفادات کی بجائے مشترکہ مفادات کے فیصلے کر رہی ہے۔