فحاشی و عریانی کے تدارک کے لیے آئینی پٹیشن کی فوری سماعت شروع کی جائے

لاہور: سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ سپریم کورٹ میں جماعت اسلامی کی جانب سے فحاشی و عریانی کے تدارک کے لیے آئینی پٹیشن کی فوری سماعت شروع کی جائے۔ یہ آئینی پٹیشن کئی سماعتوں کے بعد اب التوا میں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک اسلامی نظریاتی ملک ہے۔

اس کا آئین غیر اخلاقی ، غیر قانونی ، اخلاق باختہ تقریبات منعقد کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیتا ، غیر قانونی تقریبات اور فحاشی و عریانی کی حوصلہ شکنی کے ساتھ ساتھ مرتکب افراد کو سزائیںدی جانی چاہئیں لیکن ملک میں آئین و قانون سے متصادم اقدامات ہورہے ہیں اور حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں ۔ نجی ٹی وی چینلز پر پاکستان آئیڈل کے نام پر نوجوان لڑکے لڑکیوں کو گانے ، ڈانس سکھانے کی ترغیب دی جارہی ہے۔

یہی روش سرکاری و نجی تعلیمی اداروں نے بھی اپنا رکھی ہے اور یہ سب کچھ حکومت کی ناک تلے ہورہاہے جو کہ آئین پاکستان کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہاکہ آج ہمارے حکمران قائداعظم کے پاکستان کا نعرہ تو جوش و جذبے کے ساتھ بلند کرتے ہیں لیکن بانی پاکستان حضرت قائداعظم کے اقوال پر عمل نہیں کرتے۔

لیاقت بلوچ نے کہاکہ حکومت اور آئینی و قانونی ادارے فحاشی و عریانی کا تدارک کریں اور غیر اخلاقی پروگرامات کو ٹی وی چینلز پر دکھانے کا سلسلہ بند کیا جائے۔