پرتگال نے بولیوین صدر کا طیارہ روکے جانے کی تردید کردی

Bolivian President

Bolivian President

پرتگال (جیوڈیسک) پرتگال کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ان کا ملک بولیویا اور کسی بھی ملک کی خودمختاری اور اس کے نمائندوں کی حیثیت کا مکمل احترام کرتا ہے۔

انہوں نے اس خبر کو غلط قرار دیا کہ پرتگال نے بولیون صدر کے طیارے کو امریکہ کے منحرف جاسوس اسنوڈین کی موجودگی کی اطلاع پر روکا تھا۔ پرتگال کے منتخب نمائندوں کی موجودگی میں بیان دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ انہیں امریکی جاسوس اسنوڈین کی سرگرمیوں سے کوئی غرض نہیں کہ وہ کہا ں جارہا ہے اور کس ملک میں سیاسی پناہ چاہتا ہے ۔ انہوں نے پرتگال کے منتخب نمائندوں کو کہا کہ وہ ثبوت دے سکتے ہیں کہ بولیوین صدر کے طیارے نے پرتگال کی حدود میں آزادانہ پرواز کی۔

دوسری طرف بولیویا نے پرتگال، اٹلی، فرانس، آسٹریا سمیت اسپین کے سفارتکاروں کو طلب کر لیا۔ بولیویا کے صدر نے اسنوڈن کے شبے میں طیارے کو ویانا میں اتارے جانے کو ریاستی دہشت گردی قرار دیتے ہوئے تمام ممالک سے معافی کا مطالبہ کیا ہے۔