مثبت اور تعمیری فکر کی ضرورت

Life

Life

تحریر: محمد صدیق مدنی۔ چمن
ادب انسانی زندگی کی ترجمانی کرتا ہے ہمیں ادب سے دلی لگاو رکھنا چاہیے آج جس پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوئے ہیں اسکا مطلب بھی یہی ہے کہ معاشرے میں نوجوانوں کے شعور کیسے بیدار کیا جاسکتا ہے اور معاشرے کو صحیح سمت پر لیجانے کیلئے کیا طریقہ اپنانا چاہئے اور یہ کہ باشعور اور اہل علم افرد کیا کر سکتے ہیں مثبت اور تعمیری فکر کیلئے کام کرنا اس عہد کی ضرورت ہے۔

ادیب زندگی سے عبارت مختلف تحریریں صفحہ قرطاس پر بکھیرتا ہے دنیامیں جتنے ادیب زندگی ہوئے ہیں انکی مثال ہمارے سامنے ہیں ۔انہوں نے مشاہدہ قدرت اور مطالعہ زندگی کو اپنا موضوع بنایا ہے ہرادیب کی یہ کوشش ہوتی ہے کہ زندگی کے ہر اچھے برے نامطلوب پہلو کو احاطہ تحریر میں لائے کوئی بھی ادیب زندگی سے دامن چھڑاکر ایک لفظ بھی نہیں لکھ سکتا وہ اپنے گرد وپیش بہتر طور پر متاثر ہوتا رہتا ہے وہ جن جن خیالات کا حامل ہوتا ہے انہی کو اپنے جزبات کا محرک پاتا ہے اسلئے کسی ادیب کی روح کو سمجھنے کیلئے اسی فضا کو سمجھنا ضروری ہے جسمیں اس نے زندگی پائی ہے جب اس زمانے کی زندگی نہ سمجھی جائے ادیب کے جزبات واحساسات کو سمجھنا مشکل ہے۔

شمشاد رائٹرز فورم پاکستان کے ادبی تقریب سے شمشاد رائٹرز فورم پاکستان کے مرکزی نائب صدر شیر محمد سلیمان خیل نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ادب انسانی زندگی کی ترجمانی کرتا ہے ہمیں ادب سے دلی لگاو رکھنا چاہیے آج جس پلیٹ فارم پر اکٹھے ہوئے ہیں اسکا مطلب بھی یہی ہے کہ معاشرے میں نوجوانوں کے شعور کیسے بیدار کیا جاسکتا ہے اور معاشرے کو صحیح سمت پر لیجانے کیلئے کیا طریقہ اپنانا چاہئے اور یہ کہ باشعور اور اہل علم افرد کیا۔

کرسکتے ہیں مثبت اور تعمیری فکر کیلئے کام کرنا اس عہد کی ضرورت ہے۔ اس لئے شمشاد رائٹرز فورم پاکستان قارئین اور اہل قلم میں رابطے کا ذریعہ ہے ۔ شمشاد رائٹرز فورم بلوچستان کے جنرل سیکٹری راز محمد ترین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ادیب زندگی سے عبارت مختلف تحریریں صفحہ قرطاس پر بکھیرتا ہے دنیامیں جتنے ادیب زندگی ہوئے ہیں انکی مثال ہمارے سامنے ہیں ۔انہوں نے مشاہدہ قدرت اور مطالعہ زندگی کو اپنا موضوع بنایا ہے ہرادیب کی یہ کوشش ہوتی ہے۔

Mohammad Siddiq Madani

Mohammad Siddiq Madani

کہ زندگی کے ہر اچھے برے نامطلوب پہلو کو احاطہ تحریر میں لائے کوئی بھی ادیب زندگی سے دامن چھڑاکر ایک لفظ بھی نہیں لکھ سکتا وہ اپنے گرد وپیش بہتر طور پر متاثر ہوتا رہتا ہے وہ جن جن خیالات کا حامل ہوتا ہے انہی کو اپنے جزبات کا محرک پاتا ہے اسلئے کسی ادیب کی روح کو سمجھنے کیلئے اسی فضا کو سمجھنا ضروری ہے جسمیں اس نے زندگی پائی ہے جب اس زمانے کی زندگی نہ سمجھی جائے ادیب کے جزبات واحساسات کو سمجھنا مشکل ہے۔ تقریب میں شمشاد رائٹرز فورم پاکستان کے مرکزی کونسل کے ممبر اور بلوچستان کے سرحدی شہر چمن کے نوجوان لکھاری حافظ محمد علی کاکوزئی شہید کے ایصال ثواب کیلئے دعا کی گئی اور انکے ادبی خدمات کو سراہا گیا۔ شمشاد رائٹرز فورم پنجاب صدر افضل حسین سومرو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ادب کے مسائل کو زندگی کے مسائل سے الگ نہیں کیا جاسکتا اسکا مقصد یہ ہے کہ ادیب زمان ومکان کی حدبندیوں سے بالاتر رہتے ہوئے اپنے گرد و پیش کی عکاسی کرے تاکہ اسکے اچھائیوں اور برائیوںسے آگاہ ہوکر انسانیت کی ترقی کی پر گامزن کیا جاسکے ادیب کا فرض ہے کہ ماضی کی عیب سے حال کو باخبر کرے اورحال کی تصویر اس طرح کھینچے کہ اسمیں مستقبل کے ارشادات واضح طور پر نظر آئیں۔

شمشاد رائٹرز فورم پاکستان کے تقریب مہمان خاص اور پنجاب یونیورسٹی کے پروفیسر چودھری انور حسین نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آج مجھے بہت خوشی ہوئی کہ میں باشعور افراد کے مجلس میں شرکت نصیب ہوئی میں شمشاد رائٹرز فورم پاکستان کے مرکزی قائدین اور خصوصامرکزی صدر وبانی حافظ محمد صدیق مدنی کو داد دیتاہوں کہ وہ کئی سالوں سے سفر جاری رکھے ہوئے ہیں اور انہوں نے کہاکہ ادب انسانیت کا نقاد ہے وہ اسکی کج رومی ظاہر کرتا ہے اور اسکی خامیوں کو بے نقاب کرتا ہے اس کا سب سے بڑا کارنامہ یہ ہے کہ انسان کی حیات مستعار کو دائم وقائم رکھتا ہے کہ وہ حالات کے غلام نہیںبلکہ حالات اسکے غلام ہیںوہ اپنی زندگی کے مالک ہیںاور اسے جس روش پر چاہے لے جا سکتا ہے۔

صدر مجلس اور شمشاد رائٹرز فورم پاکستان کے مرکزی صدر حافظ محمد صدیق مدنی نے اپنے صدارتی خطاب میں کہا کہ آج ہمیں یہ محسوس ہوا کہ وہ وقت دور نہیں کہ ہمارے معاشرے پر باشعور نوجوانوں کے راج ہوگا کیونکہ آج ہمارے معاشرہ بہت زوال اور پستی کی جانب چلی گئی ہے جو کہ اہل علم اور مودب نوجوانوں کی ذمہ داریاں مزید بڑھ گئی ہیں جو کہ معاشرہ ان ہی نوجوانوںکی بدو لت سنواراجاسکتا ہے کیونکہ ادب کا مطلب بھی یہی ہے کہ وہ انسان کے خیالات اور احساسات کے مکمل طور پر معاشرے میں اظہاراور انکے استعمال اور نہ استعمال کے فوائد و نقصانات کے علاوہ گزشتہ حالات کے تجربات کو سامنے لانے کو ادب کہتے ہیں ادب زندگی کے ہر پہلو پر حاوی ہے لیکن ادب صرف شاعری تک محدود نہیں ہمیں اپنے دانشور ،علماء کرام،مودبین کرام اور اہل علم حضرات اور اپنے اسلاف کے مکمل احترام کرنی چاہیے اور انہیں قدر کی نگاہ سے دیکھیں شمشاد رائٹرز فورم پاکستان بھی یکم جنوری 2000 ء کو قیام عمل میں اسلئے لایا گیاکہ وہ معاشرے کی پسماندگی کی اسباب کی خاتمہ اور نوجوانوں کے شعور بیدار کرنے اور ان میں تعمیری سوچ پیدا کرنے کیلئے کوشاں رہیںگے ۔ شمشاد رائٹرز فورم پاکستان مرکزی جنرل سیکرٹری غلام محمد مخلص نے کہا کہ ادب ہمارے زندگی میں بہت اہم کردار ادا کررہا ہے اور ادب ہی سے ہمیں زندگی کے ہر پہلو میں روشنی ملتی ہے جسمیں اسلامی ادب وعلوم اسلامی سر فہرست ہے ۔ انہوں نے شرکاء مجلس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ بھی ایسے مجالس میںہمارے ساتھ شرکت
کرتے رہیںگے۔

Mohammad Siddiq Madani

Mohammad Siddiq Madani

تحریر: محمد صدیق مدنی۔ چمن
siddiq_madani@yahoo.com